کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 357
بابرکت و مہکتی ہوئی سیرت کا مطالعہ نئی نسل کے ایمانی قالب میں ان فاروقی عزائم کی روح پھونکتا ہے جو انسانی زندگی میں ماضی کے خوبصورت ایام کی شان وشوکت اور تازگی وخوشنمائی کو دوبارہ زندہ کرتے ہیں ۔ آپ کی سیرت کا مطالعہ امت کے نوجوانوں کو راہنمائی کرتا ہے کہ اس دین کے آخری ایام اس وقت تک درست ہونے والے نہیں ہیں جب تک کہ ان اصولوں کو نہ زندہ کیا جائے جن کے ذریعہ اس دین کے اوائل ایام درست وکامیاب ہوتے تھے، آپ کی سیرت داعیان اسلام ومبلغین شریعت اور علمائے کرام کی مدد کرتی ہے کہ وہ خلافت راشدہ کے اصولوں کی پابندی کریں ، اس کی منفرد ونمایاں خصوصیات، خلفائے راشدین کے اوصاف اور عالم انسانیت کو سدھارنے میں ان کے منہج کی معرفت حاصل کریں پھر یہی چیز امت مسلمہ کے لیے دوبارہ اس کی ماضی کی تہذیب واپس لانے میں معاون ثابت ہوگی۔ آخر میں اس کتاب کی تالیف سے فارغ ہوتے ہوئے میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ الٰہی میری اس حقیر سی کوشش کو شرف قبولیت عطا فرما اور اس سے استفادہ کرنے کے لیے اپنے بندوں کا سینہ کشادہ کردے اور اپنے احسان و کرم سے اس میں برکت عطا فرما، آمین ﴿ مَّا يَفْتَحِ اللَّـهُ لِلنَّاسِ مِن رَّحْمَةٍ فَلَا مُمْسِكَ لَهَا ۖ وَمَا يُمْسِكْ فَلَا مُرْسِلَ لَهُ مِن بَعْدِهِ ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴾ (فاطر: ۲) ’’اللہ تعالیٰ جو رحمت لوگوں کے لیے کھول دے سو اس کا کوئی بند کرنے والا نہیں اور جس کو بند کر دے سو اس کے بعد اس کا کوئی جاری کرنے والا نہیں ، اور وہی غالب حکمت والا ہے۔‘‘ اللہ کے فضل وکرم اور جود و سخا کا صدق دل سے اعتراف کرتے ہوئے اس کے سامنے لرزاں دل و زبان سے دست بدعا ہوں ، وہی احسان کرنے والا، عزت دینے والا، مدد گار اور توفیق سے نوازنے والا ہے، ہر حال میں اس کا شکر گزار ہوں ، اللہ کے اسمائے حسنیٰ اور اس کی صفات علیا کا واسطہ دے کر اللہ سے عرض کناں ہوں کہ اللہ مجھے اس عمل میں اپنی رضا کا طالب بنا، اسے اپنے بندوں کے لیے نفع بخش ثابت کر، ہر حرف کے بدلے مجھے بہتر بدلہ عطا فرما، اسے میری نیکیوں کے ترازو میں رکھنا اور اس حقیر کو کوشش کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے میں میرے جن احباب نے میری مدد کی ہے انہیں ثواب سے نواز دے، اپنے تمام قارئین بھائیوں سے بھی میری یہی درخواست ہے کہ اپنے اس بھائی کو اپنی نیک دعاؤں میں نہ بھولیں گے۔ ﴿ رَبِّ أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِي أَنْعَمْتَ عَلَيَّ وَعَلَىٰ وَالِدَيَّ وَأَنْ أَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضَاهُ وَأَدْخِلْنِي بِرَحْمَتِكَ فِي عِبَادِكَ الصَّالِحِينَ ﴾ (النمل: ۱۹)