کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 321
آٹھواں باب سیّدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی زندگی کے آخری ایام ۱۔ فتنوں سے متعلق سیّدناعمر اور حذیفہ رضی اللہ عنہما کے درمیان گفتگو سیّدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ ہم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھے تھے۔ آپ نے پوچھا: فتنے کے باب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث تم میں سے کس کو یاد ہے؟ میں نے کہا: مجھے یاد ہے اور حرف بحرف یاد ہے۔ آپ نے فرمایا: سناؤ! تم بڑے بہادر باپ کے بیٹے ہو، بہت ذہین فطین ہو۔ میں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: (( فِتْنَۃُ الرَّجُلِ فِیْ أَہْلِہٖ وَمَالِہٖ وَنَفْسِہٖ وَوَلَدِہٖ وَجَارِہٖ یُکَفِّرُہَا الصِّیَامُ وَالصَّلَاۃُ وَٖالصَّدَقَۃُ وَالْأَمْرُ بِالْمَعْرُوْفِ وَالنَّہْیُ عَنِ الْمُنْکَرِ۔)) ’’آدمی گھر بار، مال و دولت، اپنے اہل وعیال، پڑوسی اور اپنی ذات سے متعلق جس فتنہ میں گرفتار ہوتا ہے اس کے لیے نماز، روزہ، صدقات وخیرات اور امر بالمعروف (بھلائیوں کا حکم دینا) و نہی عن المنکر (برائیوں سے روکنا) کفارہ بن جاتے ہیں ۔‘‘ سیّدناعمر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں یہ (چھوٹے چھوٹے) فتنے نہیں پوچھتا بلکہ ان فتنوں کے بارے میں پوچھتا ہوں جو سمندر کی موجوں کی طرح ٹھاٹھیں مار رہے ہوں گے۔ میں نے کہا: اے امیرالمومنین! آپ کو ان فتنوں سے کیا خوف ہے؟ آپ کے اور ان فتنوں کے درمیان تو ایک بند دروازہ ہے۔ آپ نے پوچھا: بھلا یہ دروازہ توڑ ڈالا جائے گا یا کھولا جائے گا؟ میں نے کہا: نہیں ، بلکہ توڑ ڈالا جائے گا۔ آپ نے فرمایا: پھر تو وہ دروازہ کبھی بند نہ ہوگا؟ حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرنے والے راوی ابووائل کہتے ہیں ، میں نے حذیفہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا عمر رضی اللہ عنہ اس دروازے کو جانتے تھے؟ حذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا: ہاں ، ایسے ہی جیسا کہ یقین ہے کہ آج کی رات کل کے دن سے پہلے ہے۔ (یقین کی وجہ یہ ہے کہ) میں نے ان سے ایک حدیث بیان کی تھی جو اٹکل پچو نہ تھی۔ ابووائل کہتے ہیں کہ حذیفہ رضی اللہ عنہ سے یہ پوچھنے میں ہم ڈرے کہ وہ دروازہ کون تھا، اس لیے ہم نے مسروق سے کہا کہ تم پوچھو۔ چنانچہ مسروق نے حذیفہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ وہ دروازہ خود عمر رضی اللہ عنہ تھے۔[1] ۲: شوق شہادت: زید بن اسلم اپنے باپ سے اور وہ عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے دعا کی: ’’اے اللہ! تو اپنے
[1] صحیح البخاری مع الفتح، الفتن، حدیث نمبر۷۰۹۶۔