کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 272
حقوق ہیں جن کا تعلق بیت المال سے ہے۔ بہرحال ان تمام تر مادی اور اخلاقی حقوق کا اولین مقصد گورنران کا تعاون کرنا ہے، تاکہ وہ دین اسلامی کی بخوبی خدمت اور اپنے فرائض کو احسن طریقے سے انجام دے سکیں ۔ ان کے اہم ترین حقوق کچھ اس طرح ہیں :
۱: غیر معصیت کے کاموں میں گورنروں کی اطاعت
۲: گورنروں کے لیے خیر خواہی
۳: والیان ریاست تک سچی خبریں پہنچانا
۴: گورنر کے مؤقف کی تائید کرنا
۵: امیر کو اجتہاد کا مکمل اختیار ہے
۶: معزولی کے بعد ان کی عزت واحترام
۷: ان کے مادی حقوق
۸: عمال اور گورنروں کی بیماری کے وقت ان کا علاج کرانا
گورنر اور ان کی ذمہ داریاں
اللہ تعالیٰ نے گورنروں کو جس طرح بلند مقام ومرتبہ دیا اسی طرح ان کے کندھوں پر ذمہ داریوں کا بھاری بھر کم بوجھ بھی ڈالا ہے۔ چنانچہ ان کے جن اہم فرائض وذمہ داریوں پر سیّدناعمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے خاص توجہ دی ان کا ذکر کچھ یوں ہے:
٭ اقامت دین ٭ دین اسلام کی نشر و اشاعت
٭ اقامت نماز ٭ دین اور اس کے اصول ومبادی کی حفاظت
٭ مساجد کی تعمیر ٭ مناسک حج کے لیے سہولیات کی فراہمی
٭ شرعی حدود کا قیام ٭ رعایا کے لیے امن وسکون کو یقینی بنانا
٭ جہاد فی سبیل اللہ ٭ رضا کار مجاہدین کو جنگی محاذ پر بھیجنا
٭ ریاست کی طرف سے دشمنوں کا دفاع ٭ شہروں میں قلعوں کی تعمیر
٭ دشمنوں کی نقل وحرکت کا سراغ لگانا ٭ اسلامی شہروں میں فوجی گھوڑوں کي مدد بھیجنا
٭ بچوں کو دینی تعلیم دینا اور انہیں جہاد کے لیے تیار کرنا
٭ فوجی دفاتر و دواوین کا اہتمام و جائزہ ٭ معاہدات کی تنفیذ
٭ عوام کو معاشی خوشحالی فراہم کرنے کی جدوجہد