کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 255
سے باز رہے، خصوصاً ایسے وقت میں کہ جب اسلامی شہروں کے غیر مسلم باشندے بھی مسلمانوں کی حکومت سے راضی تھے، اپنے عدل پرور حاکم اور اس کی خوش خلقی سے وہ دلی طور پر خوش تھے اور بغیر ان کی مدد کے شاہ روم کے اندر یہ سکت نہ تھی کہ شام کے مسلمانوں پر چڑھائی کرتا، خاص طور پر اگر مذکورہ سبب کے ساتھ ہم اس بات کو بھی دھیان میں رکھیں کہ رومی قوم جنگ سے اکتا چکی تھی، اسے ایسی قوم سے مقابلہ ومحاذ آرائی سے نجات اور مستقل راحت کی تلاش تھی کہ ہر موڑ پر نصرتِ الٰہی جس کی حلیف ٹھہری اور جس کے غلبہ وقوت کا رعب ہر انسان کے دل میں بیٹھ چکا تھا۔ [1]
[1] أشہر المشاہیر: ۲/ ۳۶۱