کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 197
۳: اس واقعہ سے ہمارے سامنے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ کس قدر پر سکون ماحول میں وہ اجتہاد کرتے تھے جس میں محبت واحترام کا پہلو غالب ہوتا تھا، اس نکتہ تک پہنچنا ان کا مقصد ہوتا تھا کہ جو تمام مسلمانوں کے فائدہ مند ہو۔ وہ صحیح مشورہ کو فوراً تسلیم کر لیتے اور دوسروں کو مطمئن کرنے کے بعد ان کو شرح صدر ہوجاتا تھا اور جب کسی رائے پر متفق ہوجاتے تو اس پر ہونے والے اعتراض کا ردّ کرتے، جیسے کہ ان کی شروع ہی سے یہی رائے تھی اور اسی اخلاص وروحانیت کی بنا پر بہت سے اجتہادی مسائل میں ان کا اجماع منعقد ہوا۔ [1]
[1] الاجتہاد فی الفقہ الإسلامی، عبدالسلام السلیمانی، ص:۱۲۷