کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 138
معرکہ مذار، معرکہ ولجہ، معرکہ الیس، فتح حیرہ، معرکہ انبار، معرکہ عین التمر، معرکہ دومۃ الجندل، معرکہ حصید، معرکہ مصیخ اور معرکہ فراض۔
۵۴… ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے جب شام کو فتح کرنے کا ارادہ فرمایا تو کبار صحابہ سے مشورہ فرمایا، اہل یمن سے جہاد پر نکلنے کا مطالبہ کیا، قائدین فوج کے پرچم متعین کیے اور شام کی طرف چار لشکر روانہ کیے اور یزید بن ابی سفیان، ابو عبیدہ بن جراح، عمرو بن عاص، شرحبیل بن حسنہ رضی اللہ عنہم فتح شام پر نکلنے والی اسلامی افواج کے قائدین تھے۔
۵۵… فتح شام پر مکلف کی ہوئی فوج کو مشکلات کا سامنا تھا کیونکہ ان کے مقابلہ میں رومی سلطنت کی ترقی یافتہ فوج تھی، جو تعداد اور جنگی سازوسامان کے اعتبار سے امتیازی حیثیت کی حامل تھی۔ قائدین نے ابوبکر رضی اللہ عنہ سے خط کتابت کی اور ان کو اس سنگین صورت حال سے آگاہ کیا، تو آپ نے انھیں مختلف شامی علاقوں سے انخلاء کر کے یرموک میں ایک ساتھ جمع ہونے کا حکم فرمایا اور پھر خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کو فتح عراق پر متعین نصف اسلامی فوج کو لے کر شام پہنچنے اور وہاں کمان سنبھالنے کا حکم فرمایا۔
۵۶… خالد بن ولید رضی اللہ عنہ رومی فوج پر مختلف معرکوں میں فتح وانتصار حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، جن میں سے اہم اجنادین اور یرموک کے معرکے ہیں ۔
۵۷… محقق خلافت صدیقی میں خارجہ پالیسی کے اہم خطوط ونقوش کا استنباط کر سکتا ہے، جو یہ ہیں : دوسری اقوام کے دلوں میں اسلامی خلافت کی ہیبت و رعب جمانا، جہاد کو جاری رکھنا، جس کا حکم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیا تھا، مفتوحہ اقوام کے درمیان عدل وانصاف قائم کرنا اور ان کے ساتھ نرمی کا برتاؤ کرنا، ان سے زور زبردستی کو دور کرنا اور ان کے اور اسلام کے مابین بشری موانع کا خاتمہ۔
۵۸… فتوحات صدیقی کا مطالعہ کرنے والا آپ کے جنگی منصوبہ کی بنیادی پلاننگ معلوم کر سکتا ہے۔ اس عظیم خلیفہ نے اسباب کا استعمال کیسے کیا؟ اور کس طرح یہ محکم منصوبہ مسلمانوں کے لیے فتح وتمکینِ الٰہی کے نزول کا سبب رہا؟ انہی پلاننگ میں سے یہ ہیں : دشمن کے ملک میں اندر گھسنے سے احتراز کیا جائے، یہاں تک کہ وہ مسلمانوں کے تابع ہو جائے، فوج اکٹھی کرنا اور مکمل تیاری، فوج کو امداد وکمک بھیجنے کا باقاعدہ انتظام، مقاصد جنگ کی تحدید، میدان معرکہ کی ضروریات کو اہمیت وفوقیت دیا، میدان معرکہ سے برطرفی، اسلوب قتال میں تطور وترقی، قائدین کے ساتھ روابط کی حفاظت، خلیفہ کی ذکاوت وزیر کی۔
۵۹… ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے قائدین اور لشکر کو دی گئی تعلیمات میں اللہ کے حقوق کو بیان کیا، جیسے دشمن کے سامنے ڈٹ جانا، قتال میں اخلاص، امانت داری، اللہ کے دین کی نصرت وتائید میں ٹال مٹول اور کوتاہی نہ کرنا اور آپ نے لشکر ورعایا پر قائدین کے حقوق متعین کیے، جیسے قائدین کی اطاعت کا التزام کرنا، ان کی فرمانبرداری