کتاب: خضاب کی شرعی حیثیت کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 8
یہ مسلمان کا نور ہے۔ ۲- کعب بن مرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’ مَن شابَ شَيبَةً في الإسلامِ كانت لَهُ نورًا يومَ القيامةِ ‘‘[1] جس کے بال (بڑھاپے کے سبب) اسلام (کی حالت) میں سفید ہو گئے، وہ قیامت کے روز اس کے لئے روشنی ہوں گے۔
[1] جامع ترمذی، کتاب فضائل الجہاد، باب ماجاء فی فضل من شاب شیبۃ فی سبیل اللہ، ۴/۱۷۲، حدیث(۱۶۳۴)، وسنن نسائی، کتاب الزینۃ، باب النہی عن نتف الشیب، ۸/۱۳۶، حدیث (۵۰۶۸) ، وصحیح ابن حبان، بروایت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ، ۷/۲۵۱، حدیث (۲۹۸۳)، امام ابوداود رحمہ اللہ نے بھی بسند عمرو بن شعیب عن ابیہ عن جدہ اس کے ہم معنیٰ الفاظ میں روایت کیا ہے، کتاب الترجل، باب نتف الشیب، ۴/۸۵، حدیث(۴۲۰۲)، ومسند احمد، ۴/۴۱۳، ۲۳۶، و ۶/۲۰، علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو سلسلۃ الاحادیث الصحیحہ (۳/۲۴۸، حدیث:۱۲۴۴) اور صحیح سنن ترمذی (۲/۱۲۶) میں صحیح قرار دیا ہے۔