کتاب: خضاب کی شرعی حیثیت کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 28
بال سفید ہوگئے؟ تو آپ نے فرمایا:
’’ شَيِّبَتْى هودٌ والواقعةُ والمرسلاتِ وعمَّ يتساءلون وإذا الشمسُ كُوِّرَتْ ‘‘[1]
سورئہ ہود، سورئہ واقعہ، سورئہ مرسلات، سورئہ عم یتساء لون (نبأ) اور سورئہ اذا الشمس کورت (تکویر)نے مجھے بوڑھا کردیا (میرے بال سفید کردیئے)۔
ابو جحیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہم دیکھ رہے ہیں کہ آپ کے بال سفید ہوگئے! تو آپ نے فرمایا:
’’ شيَّبتي هودٌ وأخواتُها ‘‘[2]
[1] جامع الترمذی، کتاب تفسیر القرآن، باب ومن سورۃ الواقعہ، ۵/۴۰۲، حدیث(۳۲۹۷) اور انھوں نے اس کی تحسین فرمائی ہے، نیز علامہ البانی نے اسے مختصر شمائل الترمذی،(ص ۴۰، حدیث: ۳۴) میں صحیح قرار دیا ہے۔
[2] الشمائل للترمذی، اور علامہ البانی نے مختصر شمائل الترمذی (ص ۴۰، حدیث:۳۵) میں صحیح قرار دیا ہے۔