کتاب: خضاب کی شرعی حیثیت کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 15
بالحناءِ ‘‘[1]
یعنی میں اور میرے ابا جان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور (دیکھا کہ) آپ اپنی داڑھی مبارک کو حنا (مہندی) سے رنگے ہوئے تھے۔
۸- نیز انہی سے روایت ہے ، بیان فرماتے ہیں :
’’ أتيتُ النبيَّ صلي اللّٰه عليه وسلم ورأيتُه قد لطَّخ لحيتَه بالصُّفرةِ ۔‘‘[2]
میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ کو دیکھا کہ آپ اپنی داڑھی مبارک کو زرد رنگ سے رنگے ہوئے ہیں ۔
[1] سنن نسائی ، کتاب الزینہ ، باب الخضاب بالحناء والکتم، ۸/۱۴۰، حدیث(۵۰۸۳)، و ابوداود، کتاب ا لترجل، باب فی الخضاب، ۴/۸۶، حدیث (۴۲۰۶)، علامہ البانی نے اسے صحیح سنن نسائی (۳/۱۰۴۴) میں صحیح قرار دیا ہے۔
[2] سنن نسائی ، کتاب الزینہ ، باب الخضاب بالحناء والکتم، ۸/۱۴۰، حدیث(۵۰۸۴)، و ابوداود، کتاب ا لترجل، باب فی الخضاب، ۴/۸۶، حدیث (۴۲۰۸)، علامہ البانی نے اسے صحیح سنن نسائی (۳/۱۰۴۴) اور مختصر الشمائل المحمدیہ (ص/۴۰،۴۱ حدیث :۳۶،۳۷) میں صحیح قرار دیا ہے۔