کتاب: خضاب کی شرعی حیثیت کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 14
فرمان نبوی’’اسے کسی چیز سے بد ل لو‘‘ سفیدی سے بدلنے کا حکم ہے، یہی خلفاء راشدین اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی ایک جماعت نے بھی کہا ہے، لیکن کسی نے اس کے وجوب کی بات نہیں کہی ہے بلکہ یہ مستحب ہے۔[1]
امام قرطبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’لوگوں کا یہ کہنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خضاب نہیں لگایا‘ صحیح نہیں ہے کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح سندوں کی بنیاد پر ثابت ہے کہ آپ نے مہندی اور زردی(پیلے رنگ) کا خضاب لگایاہے۔‘‘[2]
شاید امام قرطبی رحمہ اللہ کا اشارہ ابو رمثہ رضی اللہ عنہ کی (درج ذیل) حدیث کی طرف ہے جس میں وہ بیان کرتے ہیں :
۷- ’’ أتيتُ أنا وأبي النبيَّ صلي الله عليه وسلم وكان قد لطَّخ لحيتَه
[1] حوالہ سابق ، ۵/۴۱۸۔ میں (راقم الحروف) نے علامہ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز رحمہ اللہ کو مورخہ ۲۱/۸/۱۴۱۸ھ کو سنن نسائی کی حدیث (۵۰۷۳) کی شرح کرتے ہوئے سناہے کہ آپ نے فرمایا :’’خضاب سنت موکدہ ہے واجب نہیں‘‘۔
[2] حوالہ سابق ، ۵/۴۱۸۔