کتاب: خواتین سے متعلق پچاس احادیث - صفحہ 64
کام کرنے اور کروانے والیں سب ملعون ہیں۔آج کل بھی عورتوں میں اس قسم کے بعض فیشن رائج ہیں‘ جیسے آنکھوں کی پلکوں کے بال نوچ کر ان میں رنگ اور میک اپ کی بعض چیزیں وغیرہ بھرنا یا ہندو عورتوں کی طرح تلک اور سیندور بھرنا وغیرہ۔فیشن اور میک اپ کے جدید طریقے جو آج کل عورتوں میں عام ہیں اور جن پر قوم کا کروڑوں اور اربوں روپیہ برباد ہورہا ہے‘ یہ سب اسی ذیل میں آتے ہیں جن پر لعنت فرمائی گئی ہے‘ اس لیے مسلمان عورتوں کو زیب وزینت کی ان تمام چیزوں سے بچنا چاہیے‘ اس میں دین اور دنیا دونوں کی بربادی ہے۔اسی طرح ناخنوں کی پالش ہے جس سے وضوء بھی اکثر علماء کے نزدیک نہیں ہوتا‘ علاوہ ازیں ناخنوں کو خوب بڑھایا جاتا ہے اور ان میں پھر سرخ پالش لگائی جاتی ہے جس سے وہ خونخوار درندوں کے خونی پنجوں کی طرح ہو جاتی ہیں۔یہ سارے بے ہودہ فیشن دراصل مغرب کی حیا باختہ عورتوں کے ہیں جو بدقسمتی سے مسلمان عورتوں نے بھی اختیار کرلیے ہیں جن سے اجتناب ضروری ہے‘ کیونکہ ان میں کافروں کی مشابہت اور نقالی ہے جو حرام اور کبیرہ گنا ہے۔ حدیث نمبر(۳۸) عورتیں دانت باریک کروانے سے بچیں ۱۶۴۷- ﴿عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ:لَعَنَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم الْوَاشِمَاتِ وَالْمُسْتَوْشِمَاتِ وَالْمُتَنَمِّصَاتِ،وَالْمُتَفَلِّجَاتِ لِلْحُسْنِ،الْمُغَیِّرَاتِ خَلْقَ اللّٰہِ!فَقَالَتْ لَہُ امْرَأَۃٌ فِيْ ذٰلِکَفَقَالَ:﴿ وَمَا لِيْ لَا أَلْعَنُ مَنْ لَعَنَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَھُوَ فِيْ کِتَابِ اللّٰہِ؟!﴾قَالَ اللّٰہُ تَعَالَی:﴿وَمَا آتَاکُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوہُ وَمَا نَہَاکُمْ عَنْہُ فَانتَہُوا﴾(الحشر:۷)متفق علیہ۔ ﴿المتفلجۃ:ھي التي تبرد من أسنانھا لیتباعد بعضھا من بعض قلیلا،