کتاب: خواتین سے متعلق پچاس احادیث - صفحہ 53
وصحیح مسلم،کتاب السلام،باب تحریم الخلوۃ بالأجنبیۃ۔ فوائد:اس میں پردے کی بابت ایک نہایت ہی اہم بات بیان کی گئی ہے‘ جس سے مسلمانوں کی اکثریت غافل ہے اور وہ یہ ہے کہ عورت کے لیے اپنے شوہر کے سگے بھائیوں اور چچازاد وغیرہ بھائیوں سے بھی پردہ کرنا ضروری ہے۔کیونکہ قریبی ہونے کی وجہ سے ان کی گھروں میں ہر وقت آمدورفت رہتی ہے اور تنہائی کے بے شمار مواقع ان کو میسر آتے ہیں۔اس لیے بہ نسبت دوسروں کے‘ ان کے ساتھ فتنے میں مبتلا ہونے کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔اس لیے انہیں موت سے تعبیر کیا گیا ہے،یعنی وہ دینی اعتبار سے ہلاکت کا باعث ہیں‘ یا مطلب ہے کہ اس کا انجام موت ہے،اگر وہ دونوں غلطی کا ارتکاب کر بیٹھیں‘ کیونکہ اسلامی مملکت میں اس کی سزا رجم ہے۔ہلاکت کی ایک صورت یہ بھی ہوسکتی ہے کہ خاوند کو اگر بیوی پر کسی اور کے ساتھ آشنائی کا شبہہ ہوجائے تو وہ غیرت میں آکر اسے ماردے،یعنی طلاق دے دے‘ طلاق سے بھی اس کی زندگی اجیرن ہوجائے گی۔ایک مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ غیر محرم کے ساتھ تنہائی اختیار کرنے سے ڈرو‘ جیسے موت سے ڈرا جاتا ہے۔اور جب دیور اور جیٹھ وغیرہ سے پردہ ضروری ہے تو شوہر کے دوستوں سے پردہ کیوں ضروری نہیں ہوگا‘ اس معاملے میں بھی اب تساہل بہت عام ہوگیا ہے۔اس کے جو خطرناک نتائج سامنے آرہے ہیں‘ وہ وقتاً فوقتاً اخبارات کے ذریعے سے منظر عام پر آتے رہتے ہیں،لیکن پھر بھی لوگ سمجھتے نہیں اور بے پردگی وبائے عام کی طرح پھیلتی جارہی ہے۔فالی اللّٰه المشتکی۔