کتاب: خواتین سے متعلق پچاس احادیث - صفحہ 39
بِشَيْئٍ،وَإِذَا أَرَادُوْا العَشَائَ فَنَوِّمِیْھِمْ،وَإِذَا دَخَلَ ضَیْفُنَا،فَأَطْفِئِي السِّرَاجَ،وَأَرِیْہِ أَنَّا نَأْکُلُ؛ فَقَعَدُوْا وَأَکَلَ الضَّیْفُ وَبَاتَا طَاوِیَیْنِ،فَلَمَّا أَصْبَحَ غَدَا عَلَی النَّبِيِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم﴾فَقَالَ:﴿’’لَقَدْ عَجِبَ اللّٰہُ مِنْ صَنِیْعِکُمَا بِضَیْفِکُمَا اللَّیْلَۃَ﴾،(متفق علیہ) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا میں(بھوک سے)نڈھال ہوں۔پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بعض ازواج مطہرات کی طرف پیغام بھیجا‘ انہوں نے جواب دیا‘ قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا‘ میرے پاس پانی کے سوا کچھ نہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسری بیویوں کی طرف پیغام بھیجا‘ اس نے بھی اس کے مثل جواب دیا‘ حتیٰ کہ سب ہی نے یہی کہا کہ اس ذات کی قسم!جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا‘ میرے پاس سوائے پانی کے کچھ نہیں۔پس نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:آج کی رات کون اس کی مہمانی کرے گا؟ تو ایک انصاری آدمی نے کہا‘ یا رسول اللہ میں۔پس وہ اسے اپنے ساتھ اپنے گھر لے گیا‘ اور اپنی بیوی سے کہا‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مہمان کی عزت کرنا،اور ایک روایت میں ہے کہ اس نے اپنی بیوی سے کہا‘ کیا تیرے پاس کو ئی چیز ہے؟ اس نے کہا‘ نہیں‘ صرف بچوں کی خوراک ہے۔اس نے کہا‘ ان بچوں کو کسی چیز کے ساتھ بہلا دو اور جب وہ رات کا کھانا مانگیں تو انہیں(کسی طریقے سے)سلا دینا اور جب ہمارا مہمان گھر میں داخل ہو تو چراغ بجھا دینا اور اس پر ظاہر کرنا کہ ہم(بھی اس کے ساتھ)کھانا کھا رہے ہیں۔چنانچہ وہ سب(کھانے کے لیے)بیٹھ گئے اور مہمان نے کھانا کھایا اور دونوں نے بھوکے رات گزاری۔جب صبح ہوئی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوئے تو آپ نے فرمایا‘ تم نے آج کی رات اپنے مہمان کے ساتھ جو سلوک کیا‘ اللہ تعالیٰ اس پر بڑا خوش ہے۔(بخاری ومسلم)