کتاب: خواتین سے متعلق پچاس احادیث - صفحہ 30
زوجھا۔وصحیح مسلم،کتاب الزکاۃ،باب ما أنفق العبد من مال مولاہ۔ فوائد:اس کا فائدہ واضح ہے۔اس سے ایک اصول یہ بھی معلوم ہوا کہ نفلی عبادت سے اگر کسی انسان کا حق فوت ہوتا ہے‘ تو اس نفلی عبادت پر‘ انسان کا حق مقدم ہوگا۔ روزے سے مراد نفلی روز ہ ہے۔علاوہ ازیں اس طرح دیگر نفلی عبادات ہیں‘ مثلا نفلی نماز‘ تلاوت وغیرہ‘ یہ سب کام خاوند کی موجودگی میں خاوند کی اجازت کے بغیر کرنے جائز نہیں۔اسی طرح خاوند کی اجازت کے بغیر عورت کو گھر میں اپنے محرم کو بھی داخل ہونے کی اجازت نہیں دینی چاہیے‘ چہ جائیکہ غیر محرم مردوں اور رشتے داروں کو۔البتہ جن محرموں کے لیے اس نے صراحتا اجازت دے رکھی ہو یا اس پر وہ خاموش رہتا ہو‘ تو ان کو عورت گھر کے اندر آنے کی اجازت دے سکتی ہے۔ حدیث نمبر(۱۴) شوہر کے جنسی حقوق کی رعایت ۲۸۳،۱۷۵۱- ﴿عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم:’’إِذَا دَعَا الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ إِلَی فِرَاشِہِ فَلَمْ تَأْتِہِ فَبَاتَ غَضْبَانَ عَلَیْھَا لَعَنَتْھَا الْمَلَائِکَۃُ حَتَّی تُصْبِحَ﴾،( متفق علیہ)۔وفي روایۃ لھما:﴿إِذَا بَاتَتِ الْمَرْأَۃُ ھَاجِرَۃً فِرَاشَ زَوْجِھَا لَعَنَتْھَا الْمَلَائِکَۃُ حَتَّی تُصْبِحَ﴾،وفي روایۃ قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم:﴿وَالَّذِيْ نَفْسِيْ بِیَدِہِ!مَا مِنْ رَجُلٍ یَدْعُو امْرَأَتَہُ إِلَی فِرَاشِہِ فَتَأْبَی عَلَیْہِ إِلَّا کَانَ الَّذِيْ فِي السَّمَائِ سَاخِطاً عَلَیْھَا حَتَّی یَرْضَی عَنْھَا حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا‘ جب آدمی اپنی عورت کو اپنے بستر کی طرف بلائے اور وہ نہ آئے‘ پس خاوند وہ رات