کتاب: خواتین سے متعلق پچاس احادیث - صفحہ 22
شوہر پر بیوی کے بعض حقوق حدیث نمبر(۹) شوہر پر بیوی کے بعض حقوق ۲۷۹-﴿عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ حَیْدَۃَ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ:قُلْتُ:یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ!مَا حَقُّ زَوْجَۃِ أَحَدِنَا عَلَیْہِ؟ قَالَ:’’أَنْ تُطْعِمَھَا إِذَا طَعِمْتَ،وَتَکْسُْوْھَا إِذَا اکْتَسَیْتَ،وَلَا تَضْرِبِ الْوَجْہَ،وَلَا تُقَبِّحْ،وَلَا تَھْجُرْ إِلَّا فِي الْبَیْتِ﴾،(حدیث حسن رواہ أبوداود وقال:معنی ’’لاتقبح‘‘ أي:لاتقل:قبحک اللّٰہ) حضرت معاویہ بن حیدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا‘ ہم میں سے کسی کی بیوی کا اس پر کیا حق ہے؟ تو آپ نے فرمایا‘ جب تو کھائے تو اسے کھلا‘ جب تو لباس پہنے تو اسے بھی پہنا اور اس کے چہرے پر مت مار‘ نہ اسے برا بھلا(یا بدصورت)کہہ اور اس سے(بطور تنبیہ)علیحدگی اختیار کرنی ہوتو گھر کے اندر ہی کر۔یہ حدیث حسن ہے۔اسے ابوداؤد نے روایت کیا اور کہا کہ لاتقبح کے معنی ہیں کہ اسے یہ نہ کہے کہ اللہ تجھے قبیح بنا دے یا تیرا بیڑا غرق کردے۔ تخریج:سنن أبي داود،کتاب النکاح،باب في حق المرأۃ علی زوجھا۔ فوائد:نافرمان عورت کو راہ راست پر لانے کے لیے علیحدگی(ترک تعلق)کی ضرورت پیش آئے تو گھر کے اندر یہ ترک تعلق اس طرح کیا جائے کہ رات کو اس کے ساتھ سونا چھوڑ دیا جائے۔بعض کہتے ہیں کہ یہ علیحدگی صرف بستر کی حد تک ہی ہو‘ بات چیت ترک نہ کی جائے۔ترک کلام سے بُعد میں اضافے کا زیادہ اندیشہ ہے۔علاوہ ازیں اگر کوئی خاص سبب ہو تو گھر سے باہر بھی علیحدگی کی اجازت ہے‘ لیکن بیوی پر