کتاب: خواتین سے متعلق پچاس احادیث - صفحہ 17
والواو۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:عورتوں کے ساتھ اچھا سلوک کیا کرو،اس لیے کہ عورت کی تخلیق پسلی سے ہوئی ہے اور پسلی میں سب سے زیادہ ٹیڑھا حصہ اس کا اوپر کا حصہ ہے،اگر تو اسے سیدھا کرنے لگے گا تو اسے توڑ بیٹھے گا اور اگر اسے چھوڑ ے گا تو وہ ٹیڑھی ہی رہے گی،پس تم عورتوں کا خیال رکھاکرو۔(بخاری ومسلم)
اور صحیحین کی ایک اور روایت میں اس طرح ہے:عورت پسلی کی طرح ہے،اگر تو اسے سیدھا کرے گا تو توڑ دے گا اور اس کو توڑنا،اس کو طلاق دینا ہے۔اور مسلم کی روایت میں ہے:عورت پسلی سے پیدا کی گئی ہے،یہ کسی طریقے سے بھی تیرے لیے سیدھی نہیں ہوگی۔پس اگر تو اس سے فائدہ اٹھائے تو اسی کجی کی حالت میں فائدہ اٹھا،اگر تو اسے سیدھا کرنے لگے تو اسے توڑ ڈالے گا،اور اس کا توڑنا اس کو طلاق دینا ہے۔
عوج،یہ عین اور واؤ پر زبر کے ساتھ ہے۔(لیکن امام نووی یعنی اس کتاب کے مؤلف نے اپنی ایک اور کتاب ’’تہذیب الاسماء واللغات‘‘ میں یہ بھی کہا ہے کہ ’’اسے دوسرے محققین نے کسر عین کے ساتھ ضبط کیا ہے‘‘ اور یہی زیادہ صحیح اور مشہور ہے)
تخریج:صحیح بخاری،کتاب النکاح،باب المداراۃ مع النساء۔وصحیح مسلم،کتاب الرضاع،باب الوصیۃ بالنساء۔
فوائد:’’استوصوا بالنساء‘‘ کے معنی ہیں،عورتوں کی بابت میری وصیت قبول اور اس پر عمل کرو۔یا بعض تمہارا،بعض سے عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کی بابت وصیت طلب کرے۔مطلب ہر دو صورتوں میں عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کی تاکید ہے۔اس لیے کہ عورت فطری طور پر مرد سے کمزور بھی ہے اور کج فطرت اور کم عقل بھی۔بنا