کتاب: خواتین اور شاپنگ - صفحہ 26
ہیں۔ اسی لیے ہوشیاری سے کام لیجیے کہ کوئی آوارہ نوجوان آپ کو پریشان نہ کرے اور پھر اپنے دوستوں میں بیٹھ کر آپ کو بے وقوف بنانے کے قصے بیان نہ کرسکے۔ چودہویں گزارش خوشبو لگا کر نہ جائیے اے بہنو! اگر آپ کو گھر سے باہر جانا ہی ہو یا کسی ضرورت کے تحت بازار جانا تو تو خوشبو استعمال نہ کیجیے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت کو زانیہ کہا جو خوشبو لگا کر غیر مردوں کے پاس سے گزرتی ہے ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ’’جو عورت خوشبو لگائے پھر غیرمردوں کے پاس سے گزرے کہ ان کو اس کی خوشبو پہنچے تو وہ زانیہ ہے[1]۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کے لیے مسجد جانے والی عورت کو تلقین فرمائی کہ اگر اس نے خوشبو لگا رکھی ہو تو غسل کرکے خوشبو کا اثر ختم کردے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب عورت مسجد جانے کا ارادہ کرے تو خوشبو(کے اثرات ختم کرنے کے لیے) غسل کرے جیسے جنابت سے غسل کیا جاتا ہے[2]۔‘‘ معزز بہنو! سوچنے کی بات ہے کہ اگر پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم مسجد جانے والی عورت کو غسل کرنے کا حکم دے رہے ہیں کہ اس سے خوشبو کے اثرات دوسروں تک نہ پہنچیں تو پھر بازار جانے والی عورت کیسے خوشبو لگا کر دکانداروں اور اوباش نوجوانوں کے سامنے آسکتی ہے۔ بعض خواتین اس قدر خوشبو یا  پرفیوم وغیرہ استعمال کرتی ہیں کہ وہ
[1]  سنن نسائي، كتاب الزينة، باب ما يكره للنساء: 5129 [2]  سنن نسائي، كتاب الزينة، باب اغتسال المرأة من الطيب:1430