کتاب: خواتین اور شاپنگ - صفحہ 23
گی (ان کے کپڑے باریک تنگ ہوں گے) وہ مردوں کو اپنی طرف مائل کرنے والی ہوں گی اور خود بھی مردوں کی طرف مائل ہونے والی ہوں گی۔ ان کے سربختی اونٹوں کی کوہان کی طرح ہوں گے یہ نہ تو جنت میں داخل ہوں اور نہ ہی اس کی خوشبو پا سکیں گے۔ حالانکہ اس کی خوشبور (کتنی دور کی) مسافت سے آتی ہے[1]۔‘‘ سوچنے کی بات یہ ہے کہ وہ بہن کتنی بد قسمت ہے جو ماڈرن، فیشن اییل، روشن خیال اور ترقی یافتہ کہلوانے کے لیے بے ہودہ لباس پہنے، مضحکہ خیز میک اپ کرے اور اس زندگی کی تمام آسائشوں اور نعمتوں سے محروم ہو جائے جو نہ ختم والی ہیں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ اس پر اس کا پروردگار اس قدر ناراض ہو جائے کہ اسے جنت کی خوشبو سے محروم کر دے۔ اس کے مقابلے میں وہ قابل فخر بہنیں کس قدر خوش قسمت ہیں جو قدامت پسند، دقیانوس، غیر تہذیب یافتہ اور شدت پسند جیسے الفاظ کے نشتر برداشت کرتی ہیں، ذہنی کوفت اٹھاتی ہیں مگر اسلامی اصولوں پر سختی سے کار بند رہ کر اور اپنے پروردگار کو راضی کر کے لازوال نعمتوں کی وارث بنتی ہیں۔ دسویں گزارش زیورات اور چوڑیوں کی پیمائش دینے میں احتیاط کیجئے ہماری بعض بہنیں زیورات مثلاً انگوٹھی، چھلا وغیرہ اور اسی طرح چوڑیوں کی پیمائش کےلیے مردوں کے ہاتھ میں اپنا ہاتھ دے دیتی ہیں۔ بعض دفعہ تنگ چوڑیوں
[1]  صحیح مسلم، کتاب اللباس والزینة، باب النساء الکاسبات: 5582