کتاب: خواتین اور شاپنگ - صفحہ 16
’’(اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم) مومن عورتوں کو کہہ دیجئے کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں۔‘‘ امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’نیچی نگاہ رکھنے والا تین پاکیزہ اور اعلیٰ اوصاف کی حلاوت ضرور محسوس کرتا ہے: 1۔ ایمان کی مٹھاس 2۔ ثابت قدمی اور بلند ہمتی 3۔ دل کا نور اور ایمان[1]۔ جب کہ شتر بے مہار کی طرح منہ اٹھا کر پھرنے والے، لوگوں کی عزتوں پر ہوس پرست نگاہیں ڈالنے والے اور اسی طرح غیر مردوں پر نگاہیں ڈالنے والی عورتیں دنیا وآخرت میں تباہی سے دو چار ہوتے ہیں۔ دنیا میں ہی ان کا واسطہ بے سکونی پریشانی اور غموں سے پڑ جاتا ہے جبکہ آخرت میں وہ اللہ تعالیٰ کے دردناک عذاب کا شکار ہو جائیں گے۔ عورتوں اور مردوں کو نگاہیں نیچی رکھنے کا حکم اس لیے کہ نظروں کے تیر زنا کا سبب بن جاتے ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ’’نگاہ کو نگاہ کے پیچھے مت لگاؤ (عورت کو بار بار نہ دیکھو) بے شک پہلی نظر تجھے معاف جبکہ دوسری (تیرے خلاف دلیل) ہو گی[2]۔‘‘ یعنی اچانک نظر پڑ جانے کو اللہ تعالیٰ معاف فرما دے گا اور اگر تو بار بار غیر محرم عورت کو دیکھے گا تو کوئی معافی نہ ہو گی، یہی حکم عورتوں کے لیے بھی ہے۔ بازاروں میں ایک دوسرے کو للچائی ہوئی نظروں سے دیکھنے والے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں، مرد اور عورتیں اس فرمان کو غور سے پڑھیں اور اللہ تعالیٰ کے غضب سے بچنے کی کوشش کریں۔ ایک اور روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1]  فتاویٰ ابن تیمیہ [2]  مسند احمد: 1298/ 1373 احیاء التراث