کتاب: خواتین اور شاپنگ - صفحہ 15
خصوصاً اس کی آنکھیں فتنہ سامانی کا باعث بنتی ہیں۔ غور کریں تو ایسا پردہ اسلامی پردہ کے مقاصد کے خلاف اور اس کی روح کے منافی ہے۔
چند ہی خوش نصیب خواتین ہیں جو صحیح پردہ کے ساتھ بازار وغیرہ جاتی ہیں۔ اگر مسلمان خواتین کو قرآن و حدیث کی بات سمجھ نہ آئے تو ان یورپی خواتین کے شائع شدہ بیان پڑھ کر حقیقت کا ادراک کرنے کی کوشش کریں جو محض پردہ کے فوائد دیکھ کر مسلمان ہوئیں اور انہوں نے باقاعدہ طور پر یہ بیان دیا کہ پردہ میں عورت محفوظ اور باوقار محسوس ہوتی ہے جب کہ بے پردگی عدم تحفظ اور ہوس پرست نگاہوں کا مرکز ہے۔
تیسری گزارش
نگاہوں کا جھکانا
اے مسلمان خاتون! اگر تجھے بازار جانا ہی ہو تو اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق اپنی نگاہیں جھکا کر رکھنا اور اس شیطانی خیال کو دل سے نکال دینا کہ تیری طرف کوئی مرد نہیں دیکھ رہا۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اس بات کی وضاحت فرمائی ہے کہ لوگوں کی نظریں خیانت کرتی ہیں۔ مرد عورتوں کو ہوس پرست اور للچائی ہوئی نظروں سے دیکھتے ہیں۔ فرمان باری تعالیٰ ہے:
﴿يَعْلَمُ خَائِنَةَ الْأَعْيُنِ وَمَا تُخْفِي الصُّدُورُ﴾[1]
’’وہ آنکھوں کی خیانت کو خوب جانتا ہے اور اس کو جو سینے (دل) چھپاتے ہیں۔‘‘
اور فرمایا:
﴿وَقُل لِلمُؤمِنـٰتِ يَغضُضنَ مِن أَبصـٰرِهِنَّ ﴾[2]
[1] سورة المؤمن:19
[2] سورة النور:31