کتاب: خواتین اور شاپنگ - صفحہ 12
پہلی گزارش محرم مرد کے ساتھ ہی بازار جائیے اے بہنو! ہر ممکن حد تک کوشش کیجیے کہ اگر بازار جانا ہی ہو تو آپ کسی محرم مرد کے ساتھ ہی جائیں تاکہ آپ باوقار اور محفوظ طریقے سے خریداری کر سکیں۔ ہماری بعض بہنیں اللہ تعالیٰ انہیں سمجھ عطا فرمائے، محرم مرد کے ساتھ بازار جانا ایک قسم کی پابندی اور خواتین کی آزادی پر قدغن خیال کرتی ہیں۔ ان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اکیلی بازار جائیں، اپنی مرضی سے گھومیں پھریں، خریداری کریں، کھائیں پئیں، انجوائے کریں اور کوئی ان کے کام میں رکاوٹ نہ بن سکے۔ یہ بہنیں شاید ان انسانی بھیڑیوں کی خطرناک چالوں کو نہیں سمجھتیں، جو بازار کے ہر کونے میں گھات لگائے ہوتے ہیں اور ہر آنے جانے والی خاتون کو للچائی ہوئی نظروں سے دیکھتے ہیں۔ عورتوں کا محرم کے بغیر بازار جانا اور غیر مردوں کے ساتھ آزادانہ اختلاط کئی برائیوں کو جنم دیتا ہے اور یہ فعل اسلامی تعلیمات کے سراسر منافی ہے۔ اگر کسی مجبوری کی وجہ سے محرم کے بغیر بازار جانا ہو تو دو تین عورتوں کو ساتھ لے لیجیے، اکیلے بازار نہ جائیے، اگر سنجیدہ اور عمر رسیدہ خواتین کی ہمراہی ہو تو بہت ہی فائدہ مند ہے۔  دوسری گزارش پردہ کا اہتمام  ہر مسلمان عورت پر پردہ لازم ہے کہ وہ گھر سے مکمل پردہ کے ساتھ نکلے۔ لہٰذا اگر کسی مسلمان بہن کو بازار جانے کی ضرورت پیش آ جائے اور اس کے بغیر کوئی چارہ کار نہ ہو