کتاب: خواتین اور شاپنگ - صفحہ 11
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ اللہ تعالیٰ کے ہاں روئے زمیں پر سب سے زیادہ پسندیدہ مقام مساجد، جب کہ سب سے زیادہ ناپسندیدہ مقام بازار ہیں۔[1] ‘‘
اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کو فرمایا:
’’ کوشش کر کہ تو بازار میں داخل ہونے والا پہلا انسان نہ ہو اور نہ ہی سب سے آخر میں نکلنے والا ہو کیونکہ بازار شیطان کا میدان(جنگ) ہیں جہاں وہ ہر وقت اپنا جھنڈا گاڑے رکھتا ہے۔[2] ‘‘
ان احادیث سے پتہ چلا کہ بازار اچھی جگہ نہیں ہے۔ اس لیے ہر مسلمان عورت او رمرد پر لازم ہے کہ وہ کم سے کم وقت بازار میں گزارے اور اگر بازار میں رہنا اس کی مجبوری ہے جیسے دکاندار وغیرہ تو وہ اپنے وقت کو قیمتی بنائے، اللہ تعالیٰ کو یاد رکھے اور اپنے کاروبار کو اپنے مالک کی یاد میں رکاوٹ نہ بننے دے البتہ وہ بہنیں جو محض خریداری کے لیے جائیں تو وہ بازار میں ٹہلنے کی بجائے جلد سے جلد فارغ ہوکر گھر واپس آجائیں کیونکہ وہ بہت جلد شیطان کے دھوکے میں آسکتی ہیں اس لیے کہ بازار تو اس کے خاص میدان ہیں اور یہی حکم مسلمان مردوں کے لیے بھی ہے۔
اس کے بعد ہم ان گزارشات کو اپنی بہنوں کی خدمت میں پیش کرنا چاہیں گے جن کے پیش نظر یہ مختصر کتابچہ ترتیب دیا گیا ہے۔
[1] صحيح مسلم، كتاب المساجد ومواضع الصلاة، باب فضل الجلوس في مصلاه بعد الصبح وفضل المساجد:1529
[2] صحيح مسلم، كتاب فضائل الصحابة، باب من فضائل أم سلمة أم المؤمنين: 6315