کتاب: خواتین اور شاپنگ - صفحہ 10
اس اصول کو بیان کرنے کے بعد ہم چند ایسی گزارشات مسلمان بہنوں کی خدمت میں عرض کرنا چاہیں گے جن پر عمل کرنا ہر مسلمان عورت کا فرض ہے۔ یہ وہ اسلامی آداب ہیں جو بازار جانے والی ہر مسلمان خاتون کو تحفظ فراہم کرنے کا ذریعہ اور اس کی پاکدامنی اور عفت وعصمت کی حفاظت کا سبب ہیں ان کا ذکر اس لیے ضروری ہے کہ آج کل اکثر خواتین وحضرات بازار جانے کو دل پسند مشغلہ بنائے ہوئے ہیں مگر اس سے پہلے ہم بازار کی شرعی حیثیت کا تجزیہ پیش کرنے کی اجازت چاہیں گے۔ بازار کیسا مقام ہے؟ یاد رکھیے! عام طور پر بازاروں میں اللہ تعالیٰ کا نام کم ہی لیا جاتا ہے ۔ جہاں ناپ تول میں کمی، دھوکہ دہی، ملاوٹ، قیمتوں کا ناجائز اتار چڑھاؤ، فراڈ اور کساد بازاری کا دور دورہ ہو وہ جگہ ایک مسلمان کے لیے کیسے پسندیدہ ہوسکتی ہے؟ جس مقام پر اللہ تعالیٰ کا ذکر نہ ہوتا ہو، وہ جگہ نہ تو اللہ تعالیٰ کے ہاں قابل تعریف ہے اور نہ ہی ایک سچے مسلمان کے ہاں دل پسند ہے ، بلکہ اگر مجبوری کی بنا پر اسے وہاں جانا پڑ جائے تو اس کا دل کڑھتا ہے۔ خوش نصیب ہیں وہ تاجر اور خریدار جو بازاروں میں بھی اللہ تعالیٰ کو یاد رکھتے ہیں ۔ پورا تولتے ہیں ،ایمانداری سے کام لیتے ہیں اور خریدوفروخت، لین دین، پیسہ کمانے اور وسائل کو بڑھانے میں اس قدر مگن ہوتے ہیں کہ انہیں اپنے مالک حقیقی کا کوئی خوف نہیں اور وہ حلال کی تمیز کیے بغیر دن رات دولت جمع کرنے میں لگے رہتے ہیں۔