کتاب: خواتین کے مخصوص مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں - صفحہ 7
تقریظ
(از مفتی مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ )
اِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ الَّذِیْ خَلَقَنَا مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَۃٍ وَّخَلَقَ مِنْھَا زَوْجَھَا وَبَثَّ مِنْھُمَا رِجَالًا کَثِیْرًا وَّنِسَائً۔ وَأَخْرَجَنَا مِنْ ظلمات الجھل الی نُورِ الْھَدَایَۃ البیضاء والصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ عَلَی سَیّد الخلق واشرف الأَنْبِیَائِ وَبَعْدُ!
اللہ تبارک وتعالیٰ نے خواتین کی رشد و ہدایت اور فوز و فلاح کے لیے بہت سارے مخصوص احکامات نازل فرمائے۔ زمانہ جاہلیت میں عورت ذلت و رسوائی کے عمیق گڑھوں میں گری پڑی تھی اور اس پر بے شمار مظالم روا رکھے گئے تھے۔ اور اس کو معاشرے کی ذلیل ترین شئے سمجھ کر استعمال کیا جاتا تھا، لیکن اللہ مالک الملک نے اپنے دین اسلام میں عورت کو عزت عطا کی۔ اور گھر کی چار دیواری میں اس کی عفت کو محفوظ کیا۔ اور جہالت کی تاریکیوں سے نکالنے کے لیے اسے علم کے زیور سے آراستہ کیا۔ اس کی فکر کو مستقیم بنانے اور قلب کے قفل کو کھولنے کے لیے خصوصی احکامات عطا کیے۔ عورتوں کے مخصوص مسائل جیسے ناخن تراشنے، سر اور ابرو کے بال درست رکھنے، مہندی لگانے، زیورات پہننے، حیض و نفاس کی حالت میں عبادت کے احکام، غسل کا طریقہ، اسقاطِ حمل، مانع حیض دواؤں کا استعمال، ستر و حجاب، کفن و دفن، نوحہ و گریہ زاری، سوگ، زیارتِ قبور، عورت کا حج و جہاد، نکاح، طلاق، رجعت، رضاعت، إیلاء، ازدواجی زندگی، غض بصر، محرم کے بغیر سفر اور تدبیر منزل وغیرھا کو بالتفصیل بیان فرمایا۔
تاکہ عورت اسلامی تعلیمات کے زیور سے آراستہ ہو کر اپنے آپ کو اللہ کے ہاں سرخرو کرسکے۔ عصر حاضر میں غیر مسلم اقوام امت مسلمہ کی بیٹیوں کو برسر بازار لانے اور ان کی شرم و حیاء کی چادر کو تار تار کرنے کے لیے دن رات مسلسل تگ و دو کر رہی ہیں ۔ انہوں نے اپنی تہذیب، ثقافت اور کلچر کو کئی طرق سے مسلمانوں کے گھروں میں داخل کردیا ہے۔ آج مسلمانوں کی بیٹیاں بلا ستر و حجاب غیر مردوں کی بازوؤں میں کھیل رہی ہیں ۔ عبادات