کتاب: خواتین کے مخصوص مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں - صفحہ 62
’’ اللہ تعالیٰ حائضہ سے یعنی اس عورت سے جو حیض کی عمر کو پہنچ چکی ہے بغیر خمار کے نماز قبول نہیں کرتا ہے۔ ‘‘ حدیث میں مذکور لفظ (خمار) سے مراد سر اور گردن کو چھپانے والی چادر ہے۔ سیّدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ انہوں نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ کیا عورت قمیص اور دوپٹہ میں بغیر ازار کے نماز پڑھ سکتی ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( إِذَا کَانَ الدِّرْعُ سَابِغًا یُغَطِّي ظُھُوْرَ قَدَمَیْھَا۔)) [1] ’’ اگر قمیص اتنی طویل ہو کہ عورت کے دونوں پیر کی پشت کو ڈھانپ لے (تو بغیر ازار کے بھی نماز پڑھ سکتی ہے۔) ‘‘ اس حدیث کو امام ابو داؤد رحمہ اللہ نے روایت کیا ہے۔ ائمہ کرام نے اس کے موقوف ہونے کو صحیح کہا ہے۔ دونوں حدیثوں سے معلوم ہوا کہ نماز میں عورت کے لیے سر اور گردن کا چھپانا ضروری ہے، جیسا کہ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث میں ہے اور جسم کے بقیہ تمام حصوں کو یہاں تک کہ پیروں کی پشت کو بھی چھپانا ضروری ہے، جیسا کہ سیّدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی حدیث مذکورہ ہے۔ چہرے کا کھلا رکھنا مباح ہے، بشرطیکہ کوئی اجنبی شخص اسے نہ دیکھ رہا ہو، اس پر اہل علم کا اجماع ہے۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ مجموع الفتاویٰ (۲۲/ ۱۱۳۔ ۱۱۴) میں لکھتے ہیں : ’’ اگر عورت تنہا نماز پڑھ رہی ہو تو پھر بھی اسے دوپٹہ اوڑھنے کا حکم ہے، خارج نماز میں گھر کے اندر عورت اپنا سر کھلا رکھ سکتی ہے، لیکن نماز میں
[1] ابو داؤد، کتاب الصلوٰۃ، باب فی کم تصلی المرأۃ، رقم: ۶۴۰۔