کتاب: خواتین کے مخصوص مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں - صفحہ 52
باب چہارم: لباس اور پردے کے مسائل مسلم خاتون کا شرعی لباس اور اس کے اوصاف: (۱ایک مسلمان عورت کے لباس کا کامل ہونا ضروری ہے جو نامحرم مردوں سے اس کے پورے جسم کو مکمل پردے میں چھپا کر رکھے اور محرم لوگوں کے سامنے جسم کے صرف انہی حصوں کو ظاہر کرسکتی ہے، جن کے ظاہر کرنے کا عموماً رواج پایا جاتا ہے، یعنی وہ ان کے سامنے صرف اپنے چہرے، اپنی دونوں ہتھیلیوں اور قدموں کو ظاہر کرسکتی ہے۔ (۲لباس کا اس طرح ہونا ضروری ہے کہ جسم نظر نہ آئے، ایسا باریک نہ ہو کہ اس کے نیچے سے عورت کی جلد کا رنگ ظاہر ہو۔ (۳ایسا تنگ اور چست نہ ہو کہ اس کے اعضاء کی ساخت نمایاں ہو، چنانچہ صحیح مسلم میں رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( صِنْفَانِ مِنْ أَھْلِ النَّارِ لَمْ أَرَھُمَا: نِسَائٌ کَاسِیَاتٌ عَارِیَاتٌ مَائِلاَتٌ مُمِیْلاَتٌ رُؤوُسُھُنَّ مِثْلَ أَسْنِمَۃِ الْبُخْتِ لاَ یَدْخُلْنَ الْجَنَّۃَ وَلاَ یَجِدْنَ رِیْحَھَا، وَرِجَالٌ مَّعَھُمْ سِیَاطٌ کَأَذْنَابِ الْبَقَرِ یَضْرِبُوْنَ بِھَا عِبَادَ اللّٰہِ۔)) [1] ’’ جہنمیوں کی دو قسمیں ہیں جن کو میں نے دیکھا نہیں ہے، ایک قسم ان عورتوں کی ہے جو لباس پہن کر بھی ننگی ہوں گی، مٹک مٹک کر، مونڈھوں اور
[1] صحیح مسلم، کتاب اللباس والزینۃ، باب النساء الکاسیات العاریات المائلات الممیلات، رقم: ۵۵۸۲۔