کتاب: خواتین کے مخصوص مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں - صفحہ 34
بھول جانے کا خطرہ ہو۔ واللہ اعلم۔ یعنی اسی طرح کی صورتِ حال میں قرآن چھوئے بغیر پڑھ سکتی ہے۔ ‘‘ حالت حیض میں خانہ کعبہ کا طواف حرام ہے: د:حالت حیض میں خانہ کعبہ کا طواف بھی حرام ہے، کیونکہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے جب ان کو حیض آگیا تھا، فرمایا تھا: (( اِفْعَلِی مَا یَفْعَلُ الْحَاجَّ غَیْرَ أَلاَّ تَطُوفِی بِالْبَیْتِ حَتّٰی تَطَھَّرِیْ۔))[1] ’’ حج کے تمام ارکان ادا کرو، سوائے طواف کے، یہاں تک کہ پاک و صاف ہوجاؤ۔ ‘‘ حائضہ عورت کا مسجد میں ٹھہرنا حرام ہے: ھ:حائضہ عورت کا مسجد میں ٹھہرانا حرام ہے۔ دلیل امام ابو داؤد رحمہ اللہ کی روایت کردہ حدیث ہے، جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: (( فَإِنِّیْ لاَ اُحِلُّ الْمَسْجِدَ لِحَائِضٍ وَلاَ جُنُبٍ۔)) [2] ’’ حائضہ اور جنبی کے لیے مسجد حلال نہیں ہے۔ ‘‘ البتہ ٹھہرے بغیر مسجد سے گزرنا اس کے لیے جائز ہے۔ دلیل ام المؤمنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث ہے، جس میں رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم آپ سے چٹائی طلب کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
[1] صحیح بخاری، کتاب الحیض، باب تقضی الحائض المناسک کلھا الا الطواف بالبیت، رقم: ۳۰۵۔ صحیح مسلم، کتاب الحج، باب بیان وجوہ الاحرام وانہ بجوز افراد الحج والتمتع والقرآن، رقم: ۲۹۱۸۔ [2] ابو داؤد، کتاب الطہارۃ، باب فی الجنب یدخل المسجد، قم: ۲۳۲۔ ابن ماجہ، ابواب الیتیم، باب ماجاء فی اجتناب الحائض المسجد، رقم: ۶۴۵۔