کتاب: خواتین کے مخصوص مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں - صفحہ 145
واقع ہوتی ہے۔ مسند احمد میں رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے: (( اَلنَّظْرُ سَھْمٌ مَّسْمُوْمٌ مِنْ سِھَامِ إِبْلِیْسَ۔))[1] ’’ نظر ابلیس کے تیروں میں سے ایک زہر آلود تیر ہے۔ ‘‘ آگے مزید لکھتے ہیں : ’’ انسان کو لاحق ہونے والی عام مصیبتوں اور پریشانیوں کی اصل جڑ اور بنیاد نظریں ہی ہوا کرتی ہیں کیونکہ اسی نظر سے دلوں میں مختلف وسوسے پیدا ہوتے ہیں ، وسوسے افکار و خیالات کو جنم دیتے ہیں ، خیالات سے شہوت بیدار ہوتی ہے، شہوت اور جنسی ہیجان سے دل میں ارادہ جنم لیتا ہے جو زور پکڑتے ہوئے عزم مصمم کی شکل اختیار کرلیتا ہے پھر لازمی طور پر آخری عمل انجام پاتا ہے، جس سے کوئی طاقت روک نہیں سکتی، اسی لیے کہا جاتا ہے کہ نگاہوں کو پست اور نیچی رکھنے پر صبر کرلینا، بعد میں لاحق ہونے والی تکلیف پر صبر کرنے کی بنسبت زیادہ آسان ہے۔ ‘‘ مسلم خواتین کو مردوں کی جانب نظر اٹھانے نیز میگزین، ٹیلی ویژن یا ویڈیو پر پیش کی جانے والی ہیجان انگیز تصویروں کو دیکھنے سے پرہیز کرنا چاہیے، برے انجام سے محفوظ رہیں گی، کتنی نظریں نظر والوں کے لیے افسوس و ندامت کا باعث بنتی ہیں ، چھوٹی چنگاری ہی سے آگ بھڑکتی ہے۔ گانے و موسیقی سننے پر خواتین کو سخت تنبیہ: عفت و عصمت کی حفاظت کے مختلف اسباب و وسائل میں سے ایک سبب اور وسیلہ یہ بھی ہے کہ گانے اور موسیقی کے سننے سے اجتناب کیا جائے۔ علامہ ابن القیم رحمہ
[1] الجواب الکافی، لابن القیم رحمہ اللّٰہ، ص: ۱۳۰، ۱۲۹۔