کتاب: خواتین کے مخصوص مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں - صفحہ 127
لہٰذا انھیں اعتدال اور میانہ روی اختیار کرتے ہوئے فخر و مباہات سے دور رہنا چاہیے۔
خاوند کی اطاعت واجب اور اس کی نافرمانی حرام ہے:
مسلم خواتین پر اپنے شوہروں کی اچھے اور نیک کاموں میں اطاعت و فرمانبرداری واجب ہے۔ سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
(( إِذَا صَلَّتِ الْمَرْأَۃُ خَمْسَھَا وَحَصُنَتْ فَرْجَھَا وَأَطَاعَتْ بَعْلَھَا دَخَلَتِ الْجَنَّۃَ مِنْ أَیِّ أَبْوَابِ الْجَنَّۃِ شَائَ تْ۔)) [1]
’’ اگر عورت نے اپنی پنج وقتہ فرض نمازیں ادا کرلے، اپنی عزت کی حفاظت کرے اور شوہر کی اطاعت و فرمانبرداری کرے تو جنت میں جس دروازے سے چاہے گی داخل ہوجائے گی۔ ‘‘
سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے ہی دوسری حدیث مروی ہے کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے:
(( لاَ یَحِلُّ لَاِمْرَأَۃٍ أَنْ تَصُوْمَ وَزَوْجُھَا شَاھِدٌ إِلاَّ بِاِذْنِہٖ وَلاَ تَأْذَنْ فِيْ بَیْتِہٖ إِلاَّ بِاِذْنِہٖ )) [2]
’’ کسی عورت کے لیے جائز نہیں ہے کہ اپنے شوہر کی موجودگی میں نفلی روزے رکھے، مگر اپنے شوہر کی اجازت سے اور نہ اپنے شوہر کے گھر میں (کسی غیر کو آنے کی) اجازت دے، مگر اپنے شوہر کی اجازت سے۔ ‘‘
[1] صحیح ابن حبان، کتاب النکاح، باب ذکر ایجاب الجنۃ للمرأۃ اذا اطاعت زوجھا، رقم الحدیث: ۷/ ۴۱۵۱، طبع المکتبہ الاثریہ۔
[2] صحیح بخاری، کتاب النکاح، باب لا تاذن المرأۃ فی بیت زوجھا الا باذنہ، رقم: ۵۱۹۵۔ المسند للامام احمد، رقم الحدیث: ۳/ ۱۰۱۷۲۔ ابو داؤد، کتاب الصوم، باب المرأۃ تصوم بغیر اذن زوجھا، رقم: ۲۴۵۸۔