کتاب: خواتین کے مخصوص مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں - صفحہ 102
اس کے برخلاف بے پردگی پائی جاتی ہے۔ ‘‘ حائضہ اورارکانِ حج کی ادائیگی: حائضہ عورت طہارت حاصل کرنے تک کن اعمال حج کو ادا کرے گی؟ حائضہ تمام اعمال حج ادا کرے گی۔ احرام باندھے گی، وقوف عرفہ کرے گی، مزدلفہ میں رات گزارے گی، کنکری مارے گی البتہ بیت اللہ کا طواف پاک ہونے سے پہلے نہیں کرے گی۔ دلیل ام المومنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث ہے، جس میں رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حیض آجانے پر ان سے فرمایا تھا: (( اِفْعَلِيْ مَا یَفْعَلُ الْحَاجُّ غَیْرَ أَنْ لاَّ تَطُوفِي بِالْبَیْتِ حَتّٰی تَطَھَّرِيْ )) [1] ’’ تمام اعمال حج کو انجام دو البتہ طہارت حاصل کرنے تک بیت اللہ کے طواف سے رکی رہو۔ ‘‘ امام مسلم رحمہ اللہ کی ایک روایت میں ہے: (( فَاقْضِيْ مَا یَقْضِي الْحَاجُّ غَیْرَ أَنْ لاَّ تَطُوفِي بِالْبَیْتِ حَتّٰی تَغْتَسِلِي)) [2] ’’ وہ سارے مناسک حج ادا کرو جن کو ایک حاجی ادا کرتا ہے، البتہ بیت اللہ کا طواف نہ کرنا، یہاں تک کہ غسل (طہارت) سے فارغ ہوجاؤ۔ ‘‘ امام شوکانی نیل الاوطار (۵/ ۴۹) میں لکھتے ہیں :
[1] صحیح بخاری، کتاب الحیض، باب تقضی الحائض المناسک کلھا الا لطواف بالبیت، رقم: ۳۰۵۔ صحیح مسلم، کتاب الحج، باب بیان وجوہ الاحرام وانہ یجوز افراد الحج والتمتع والقران، رقم: ۲۹۱۹۔ [2] صحیح مسلم، کتاب الحج، باب بیان وجوہ الاحرام وانہ یجوز افراد الحج والتمتع والقران، رقم: ۲۹۱۸۔