کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 876
"تمہیں جو بھی کوئی تکلیف آتی ہے تو وہ تمہارے اپنے ہاتھوں کی کمائی ہوتی ہے،اور وہ تمہارے بہت سے گناہوں کو ویسے ہی معاف فرما دیتا ہے۔" یہ دلیل ہے کہ یہ سب ہمارے اعمال کے سبب سے ہوتا ہے اور گناہوں کا کفارہ ہوتا ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی خبر دی ہے کہ مومن کو جو بھی کوئی پریشانی،غم اور تکلیف آتی ہے حتیٰ کہ اگر کانٹا بھی چبھ جائے تو اللہ اسے اس کے گناہوں کا کفارہ بنا دیتا ہے۔[1] (محمد بن صالح عثیمین) سوال:اگر گھر میں کوئی مرد موجود نہ ہو اور قربانی ذبح کرنی ہو تو کیا عورت یہ کام کر سکتی ہے؟ جواب:ہاں بوقت ضرورت عورت قربانی اور کوئی دوسرا جانور ذبح کر سکتی ہے،بشرطیکہ ذبح کی دیگر شرائط مکمل ہوں۔مسنون ہے کہ ذبح کے وقت اس فرد کا نام لیا جائے جس کی طرف سے قربانی کی جا رہی ہو،وہ زندہ ہو یا میت۔اگر نام نہ بھی لے تو نیت ہی کافی ہے۔اگر زبان سے غلطی سے کسی دوسرے کا نام نکل جائے تو کوئی حرج نہیں۔اللہ تعالیٰ نیتوں سے خوب آگاہ ہے۔(عبداللہ بن جبرین) (2)۔۔عمومی دلائل کی روشنی میں عورت مسلمان ہو یا کتابیہ،اس کا ذبیحہ حلال ہے۔ایسی کوئی تخصیص ثابت نہیں جس سے عورت کو اس عموم سے خارج کیا جائے۔جناب کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سلع کی وادی میں ان کی بکریاں چر رہی تھیں کہ ان کی لونڈی نے دیکھا کہ ایک بکری مر رہی ہے،تو اس نے جلدی سے ایک پتھر توڑا اور پھر اس (دھار دار پتھر) سے بکری کو ذبح کر دیا۔کعب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اسے کھانا نہیں،حتیٰ کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کر لوں،یا آپ سے پچھوا لوں۔چنانچہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں پوچھا تو آپ نے اس کے کھا لینے کا حکم دیا ۔[2] اس واقعہ میں بکری کو کھا لینے کا حکم جیسے کہ عورت نے ذبح کیا تھا،دلیل ہے کہ عورت کا ذبیحہ حلال ہے۔اگر یہ ناجائز ہوتا تو آپ واضح فرما دیتے۔کیونکہ علماء کا اجماع ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بوقت ضرورت بیان سے تاخیر نہیں کر سکتے۔(مجلس افتاء) سوال:میرا شوہر بیمار ہو گیا تو میں نے نذر مانی کہ اگر اسے شفا ہو گئی تو میں ایک سال روزے رکھوں گی۔اب وہ بحمداللہ شفایاب ہو گیا ہے،مگر میں بیمار ہوں۔ڈاکٹر نے روزے رکھنے سے منع کیا ہے۔میں نے ڈاکٹر کی نصیحت کے باوجود کئی بار کوشش کی ہے مگر نہیں رکھ سکی تو کیا میں ان روزوں کے بدلے نقد کفارہ دے دوں؟ اور کیا یہ رقم
[1] صحیح بخاری،کتاب المرضی،باب ماجاءفی کفارۃ المرضی،حدیث:5640وصحیح مسلم،کتاب البروالصلۃوالاداب،باب ثواب المومن فیمایصیبہ من مرض....... حدیث:2572ومسند احمد بن حنبل:6؍120،حدیث:24928۔ [2] صحیح بخاری،کتاب الوکالۃ،باب اذاابصرالراعی اوالوکیل شاۃتموت،حدیث:2304،سنن الدارمی:2؍112،حدیث:1971،مسند احمد بن حنبل:2؍76،حدیث:5464۔