کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 86
وَلَوْ أَشْرَكُوا لَحَبِطَ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ﴿٨٨﴾(الانعام 6؍88) "اگر یہ انبیاء و رسل بھی بالفرض شرک کرتے تو ان کے کیے سب اعمال اکارت جاتے۔" تمام مردوں،عورتوں،علماء،طلباء بلکہ ہر ہر مسلمان پر واجب ہے کہ اس مسئلے کو خوب اچھی طرح سمجھے اور اس میں بصیرت حاصل کرے،توحید اور اس کی حقیقت سے آگاہ ہو،شرک اور اس کی اقسام اکبر اور اصغر سے بخوبی واقف ہو،اگر کسی سے اس قسم کی کوئی تقصیر ہوتی رہی ہے تو اس سے سچی توبہ کرے اور توحید کا دامن تھامے،اس پر ثابت قدم رہے،اور اللہ کی اطاعت میں زندگی گزارے،اس کے حقوق میں کوئی کمی نہ آنے دے۔توحید کے بھی حقوق ہیں۔یعنی فرائض کی بجا آوری اور ممنوعات سے دور رہنا،اس کے بغیر توحید کامل نہیں ہو سکتی اور اس کے ساتھ ساتھ شرک سے بچنا بھی واجب ہے خواہ اصغر ہو یا اکبر۔ شرک اکبر تو سراسر توحید کی ضد ہے بلکہ اسلام ہی کے منافی ہے اور شرک اصغر کمال توحید کے منافی ہے جبکہ توحید کے کمال کو پہنچنا بھی واجب ہے۔ہم سب پر واجب ہے کہ اس مسئلہ کو خوب سمجھیں اور اس میں بصیرت حاصل کریں اور بڑے اہتمام اور تفصیل کے ساتھ اسے لوگوں تک پہنچائیں تاکہ سب مسلمان ان مسائل میں واضح دلائل پر ہوں۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:وہ لوگ جن میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم مبعوث ہوئے تھے،ان کا شرک کیا تھا؟ جواب:وہ لوگ جن میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم مبعوث ہوئے تھے وہ مشرک تھے مگر ان کا شرک اللہ تعالیٰ کی ربوبیت میں نہ تھا،وہ اللہ تعالیٰ کے رب ہونے کا عقیدہ رکھتے تھے۔قرآن کریم نے بیان کیا ہے کہ یہ لوگ اللہ تعالیٰ کی صرف عبادت میں شرک کرتے تھے۔ربوبیت کے متعلق ان کا عقیدہ تھا کہ وہ اکیلا ہی رب ہے (یعنی اس کائنات کا پیدا کرنے والا،اور اس کا انتظام سنبھالے ہوئے ہے) اور وہی مجبوروں کی دعائیں سنتا ہے اور مشکلات بھی وہی ٹالتا ہے وغیرہ،ایسے مسائل ہیں جن کے متعلق اللہ نے بیان کیا ہے کہ وہ ان کے اقراری تھے۔ مگر مشرکین مکہ اللہ کی عبادت میں شرک کرتے تھے،اللہ کے ساتھ دوسروں کی بھی عبادت کرتے تھے۔اور یہی وہ شرک ہے جو انسان کو ملت اسلام سے خارج کر دیتا ہے۔جبکہ توحید اپنے الفاظ ہی سے اپنے معنی واضح کر رہی ہے،یعنی کسی چیز کو ایک تسلیم کرنا یا اسے ایک بنانا۔اور اللہ عزوجل کے کئی حقوق ہیں جن میں وہ اکیلا اور منفرد ہے اور کوئی اس کا شریک اور ساجھی نہیں۔ان حقوق کی تین قسمیں ہیں: (۱)۔حقوق ملکیت (۲)۔حقوق عبادت (۳)۔اور حقوق اسماء و صفات اسی بنیاد پر علماء نے توحید کی تین قسمیں بتلائی ہیں:توحید ربوبیت،توحید الاسماء والصفات اور توحید عبادت۔ توحید ربوبیت:یہ ہے کہ انسان عقیدہ رکھے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ اس کائنات کے پیدا کرنے،اس کا مالک ہونے،اس میں حکم چلانے وغیرہ میں ایک اکیلا ہے۔جیسے کہ اس نے فرمایا: