کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 852
تک پورا نظام زندگی نہ بدلے ان کو ختم کرنا مشکل ہے۔جبکہ اسلام میں تین عیدوں کے علاوہ اور کوئی عید نہیں۔دو سالانہ عیدیں ہیں:عیدالفطر اور عیدالاضحیٰ،اور ایک ہفتہ وار عید جمعہ۔ ہمیں خود مسلمانوں میں ایک نئی عید،عید میلاد النبی کا سامنا ہے جو ایک مدت سے مسلمانوں میں رواج پا گئی ہے اور جو قدیم عیسائیوں کی تقلید میں شروع ہوئی ہے،اسلام میں اس کی کوئی اصل نہیں ہے۔اور یہ بدعتی لوگ کہہ دیتے ہیں کہ جب عیسائی اپنے نبی کا دن مناتے ہیں تو ہم کیوں نہ منائیں۔ان لوگوں کی اپنے دین کے متعلق عجیب غفلت ہے۔گویا عیسائی ان کے لیے نمونہ ہیں (اور پیغمبر علیہ السلام نمونہ نہیں ہیں)۔کیا آپ نے ہمیں ان لوگوں کی پیروی سے منع نہیں کیا ہے؟ صحیح مسلم میں ہے حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا،اس نے سوموار کے روزے کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا:"یہ وہ دن ہے کہ اس میں میری ولادت ہوئی،اور اسی میں مجھ پر وحی کا نزول شروع ہوا۔" [1] گویا آپ نے فرمایا کہ اللہ کے شکر میں،کہ اس نے تمہیں میری ولادت سے تم پر انعام کیا،اور مجھے رسول بنایا،اس دن کا روزہ رکھو۔لہذا ہمیں چاہیے کہ اس نعمت کے شکر میں،کہ اس سے بڑھ کر اور کوئی نعمت نہیں،ہر سوموار کا روزہ رکھنا چاہیے ۔جبکہ بہت سے روزہ داروں کو جو اس دن کا روزہ رکھتے ہیں،اس نعمت کے شکریہ کا خیال تک نہیں ہوتا ہے۔ اور یہ مسلمان جنہوں نے عید میلاد منانا شروع کی ہے،حقیقت میں انہوں نے افضل اور اعلیٰ کے بدلے ادنیٰ چیز حاصل کی ہے۔ان میں سے کوئی اس دن کا روزہ نہیں رکھتا،اور جب ان سے پوچھا جاتا ہے کہ تم یہ دن کیوں مناتے ہو؟ تو کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یاد اور آپ کی تعظیم میں ہم یہ دن مناتے ہیں۔جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہارے لیے اللہ کے حکم سے وہ چیز مشروع فرمائی ہے جو تمہارے لیے اس جشن سے کہیں بہتر اور افضل ہے۔اور تمہارا یہ عمل (جشن منانا) اس کی اسلام میں کوئی اصل نہیں ہے۔بلکہ کفار سے مشابہت ہے۔ اور پھر تم یہ جشن سال میں صرف ایک بار مناتے ہو،جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ہر ہر ہفتے منانے کی ترغیب دی ہے (یعنی روزہ رکھنے کی)۔ذرا غور کرو،ان دو عملوں میں سے کون سا عمل افضل اور بہتر ہے؟ اور ہدیہ کا جو پوچھا گیا تو وہ بھی اصل کا تابع ہے۔جب اصل غلط ہے تو اس پر مرتب کی گئی چیز بھی غلط اورفاسد ہے۔(ناصر الدین الالبانی) سوال:ریڈیو وغیرہ سننا کیسا ہے؟
[1] صحیح مسلم،کتاب الصیام،باب استحباب ثلاثۃ ایام من کل شھر وصوم یوم عرفۃ،حدیث:1162وسنن ابی داود،کتاب الصیام،کتاب فی صوم الدھر تطوعا،حدیث:2426ومسند احمد بن حنبل:5؍299،حدیث:22603۔