کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 843
اللہ کی مسجدوں سے مت روکو۔لیکن چاہیے کہ یہ "تفلات" یعنی خوشبو لگائے بغیر آئیں۔"[1] علامہ ابن دقیق العید رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ اس حدیث کی روشنی میں مسجد میں آنے والی عورت کے لیے خوشبو لگا کر آنا حرام ہے۔کیونکہ یہ مردوں کو دعوت دینے اور ان کے جذبات کو تحریک دینے کا بلکہ خود عورت کے لیے بھی تحریک کا باعث ہو سکتی ہے۔اور مزید کہا کہ خوشبو کے ساتھ ساتھ خوبصورت لباس،خوبصورت زیور،جو ظاہری حالت کو عمدہ بنا دیتا ہے،بھی ناجائز ہے۔اور عین یہی علت اختلاط کی ہے۔ علامہ خطابی رحمہ اللہ نے معالم السنن (شرح سنن ابی داود) میں "تفل" کے معنی لکھے ہیں کہ جس کی بو ناگوار ہو۔" امراة تفلة" اس عورت کو کہتے ہیں جس نے خوشبو نہ لگائی ہو۔ 4: سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"میں نے اپنے بعد مردوں کے لیے عورتوں سے بڑھ کر کوئی فتنہ نہیں چھوڑا ہے جو ان کے لیے زیادہ نقصان دہ ہو۔"[2] نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو مردوں کے لیے باعث فتنہ فرمایا ہے۔فتنے کا باعث بننے والی عورتوں اور ان سے متاثر ہونے والے مردوں کو کیونکر اکٹھے کیا جا سکتا ہے؟ یقینا یہ جائز نہیں ہو گا۔ 5: حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"یقینا دنیا بڑی شیریں اور سرسبز و شاداب ہے اور اللہ نے تمہیں یہاں آباد کیا ہے۔اور دیکھنا چاہتا ہے کہ تم کیسے عمل کرتے ہو۔لہذا دنیا سے بچو اور عورتوں سے بھی۔بلاشبہ بنی اسرائیل میں سب سے پہلے عورتوں ہی کا فتنہ برپا ہوا تھا۔" [3] اس حدیث میں ثبوت یہ ہے کہ آپ علیہ السلام نے (اجنبی) عورتوں سے دور رہنے کا حکم دیا ہے اور آپ کا حکم واجب الطاعۃ ہے۔اگر مردوں عورتوں کا آزادانہ میل جول اور اختلاط ہو تو اس ارشاد پر عمل کیونکر ہو سکے گا؟ یقینا ناممکن ہو گا،لہذا یہ ناجائز ہے۔ 6: سنن ابی داود اور کتاب الکنی بخاری میں ہے،جناب حمزہ بن ابی اسید انصاری رضی اللہ عنہما اپنے والد سے روایت
[1] سنن ابی داود،کتاب الصلاۃ،باب ماجاءفی خروج النساء الی المسجد،حدیث:565۔مسند احمد بن حنبل:2؍438،حدیث:9643۔مسند الشافعی،ص:171،حدیث:819ومصنف ابن ابی شیبۃ:2؍156،حدیث:7609۔ [2] صحیح بخاری،کتاب النکاح،باب مایتقی من شوم المراۃ،حدیث:4808۔صحیح مسلم،کتاب الذکر والدعاءوالتوبۃوالاستغفار،باب اکثر اھل الجنۃ الفقراء،حدیث:2740۔سنن الترمذی،کتاب الادب،باب تحذیر فتنۃ النساء،حدیث:2780،وسنن ابن ماجہ،کتاب الفتن،باب فتنۃ النساء،حدیث:3998۔ [3] صحیح مسلم،کتاب الذکر والدعاءوالتوبۃوالاستغفار،باب اکثر اھل الجنۃ الفقراء،حدیث:2742سنن الترمذی،کتاب الفتن،باب النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم اصحابہ بما ھو کائن الی یوم القیامۃ،حدیث:2191،ومسند احمد بن حنبل:3؍22،حدیث:1185۔