کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 840
نظر کو زنا اس لیے کہا گیا ہے کہ آدمی عورت کے محاسن اور خوبصورتی کو دیکھنے سے لذت پاتا ہے،جو دیکھنے والے کے دل میں اتر جانے کا باعث ہے۔اگر وہ دل میں اتر گئی تو پھر لازما بدکاری کے لیے بھی کوشش کرے گا۔لہذا صاحب شریعت نے پہلے ہی قدم پر عورت کو دیکھنا ناجائز قرار دے دیا ہے،کیونکہ اس کے نتائج برے اور غلط نکلتے ہیں،اور آزادانہ اختلاط اور میل جول یہی کچھ لاتا ہے جس کا انجام کسی طرح بھی قابل تحسین نہیں ہو سکتا۔ 3:ایک عورت سراسر "عورہ" یعنی قابل ستر چیز ہے۔اس کا سارا بدن چھپا ہوا ہونا چاہیے ۔اس کا عریاں ہونا یا جس قدر بھی وہ ننگا ہو،دیکھے جانے کی دعوت دیتا ہے۔یہ نظر اس کے دل میں ٹک جانے کا باعث بنتی ہے۔پھر اس کے حاصل کرنے کے لیے اسباب و ذرائع تلاش کیے جائیں گے،اور آزادانہ اختلاط کا عین یہی نتیجہ ہے۔ 4:اللہ عزوجل نے عورتوں کو حکم دیا ہے: وَلَا يَضْرِبْنَ بِأَرْجُلِهِنَّ لِيُعْلَمَ مَا يُخْفِينَ مِن زِينَتِهِنَّ (النور:24؍31) 'اور یہ چلتے ہوئے اپنے پاؤں نہ پٹکیں کہ ان کی چھپی زینت ظاہر ہو۔" زمین پر چلتے ہوئے پاؤں پٹک لینا بنیادی طور پر جائز ہے،مگر عورتوں کو اس سے منع کر دیا گیا ہے،تاکہ مردوں کو ان کے پازیبوں کی آواز سنائی نہ دے کہ اس سے ان کے دلوں میں ان عورتوں کے لیے ان کے صنفی جذبات کو تحریک ملے۔اور یہی وجہ ہے کہ آزادانہ اختلاط سے منع کیا جاتا ہے کہ اس کا نتیجہ بھی معاشرتی برائی ہی کی صورت میں نکلتا ہے۔ 5:اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: يَعْلَمُ خَائِنَةَ الْأَعْيُنِ وَمَا تُخْفِي الصُّدُورُ﴿١٩﴾(الغافر:40؍19) "اللہ تعالیٰ خیانت کرنے والی آنکھوں اور جو دل چھپاتے ہیں،ان کو خوب جانتا ہے۔" حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے ان آیات کے بارے میں منقول ہے کہ آدمی کسی کے گھر جاتا ہے،اور اگر وہاں کوئی خوبصورت عورت ہو جو اس کے پاس سے گزرے،تو اگر گھر والے غافل ہوں تو یہ اسے دیکھنے لگتا ہے،اور اگر وہ متنبہ ہو جائیں تو یہ اپنی نظریں جھکا لیتا ہے۔پھر اگر وہ غافل ہوں تو دیکھنے لگتا ہے اور متنبہ ہو جائیں تو اپنی نظریں جھکا لیتا ہے،حالانکہ اللہ تعالیٰ دل کی بات بھی خوب جانتا ہے کہ اس کے جی میں ہے کہ اگر موقع ملے تو اس شرمگاہ کو دیکھ لے،پھر اگر موقع ملے تو بدکاری بھی کر گزرے۔[1] یہ دلیل ہے کہ اللہ تعالیٰ نے چوری سے دیکھنے والی آنکھ کو خائن اور چور آنکھ کہا ہے۔تو ذرا غور کیا جائے کہ بے باکانہ اختلاط اور میل جول میں کیا ہوتا ہے؟
[1] تفسیر ابن کثیر:4؍96،تحت آیت:19سورۃغافر۔