کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 836
"جو ہمیں دھوکہ دے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔" [1] اور لفظ "غش" عام ہے اور ہر طرح کے دھوکے کو شامل ہے۔واللہ اعلم۔(عبداللہ الجبرین) سوال:اگر امتحان کے دوران میں نماز باجماعت کا وقت آ جائے تو کیا کیا جائے؟ جواب:یہ شخص جو ایسے سکول میں داخل ہوا ہے جس کا نظام اور پروگرام شریعت سے موافق اور مطابق نہیں ہے تو نتیجہ یقینا خلاف شریعت ہی ہو گا۔جو شخص شریعت کا پابند رہنا چاہتا ہے اسے ایسی تعلیم اور ایسے خلاف شریعت نظام کے ساتھ منسلک ہی نہیں ہونا چاہیے اور اگر وہ یہ کرتا ہے۔تو پھر اس قسم کے سوال کے جواب کا حق دار بھی نہیں ہے۔آدمی اپنے تعلیم میں لگائے گئے سالوں کو ضائع بھی نہیں کرنا چاہتا ہے۔اس لیے آدمی کو ابتدا ہی سے صحیح علمی اور شرعی انداز اختیار کرنا چاہیے کیونکہ جس کی بنیاد صالح ہو گی تو تعمیر بھی صالح ہو گی اور جس کی بنیاد فاسد ہو گی اس کی تعمیر بھی فاسد ہو گی۔[2] (ناصر الدین الالبانی) سوال:میں بعض اوقات اپنے باورچی خانے میں کھانا پکانے کے دوران میں اپنے وقت سے فائدہ اٹھتے ہوئے ریڈیو یا ٹیپ ریکارڈر سے قرآن مجید سنتی ہوں،تو کیا میرا یہ عمل جائز ہے؟ جواب:انسان اپنے کام میں ہو اور اس دوران میں ریڈیو سے قرآن مجید بھی سنتا ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں،اور یہ اللہ کے حکم: فَاسْتَمِعُوا لَهُ وَأَنصِتُوا (الاعراف:7؍204) "قرآن مجید غور سے سنو اور خاموش رہو۔" کے خلاف نہیں ہے۔کیونکہ انصات (خاموش رہنا) حسب امکان ہی مطلوب ہے،اور کام میں مشغول بندہ اپنی
[1] صحیح مسلم،کتاب الایمان،باب قول النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم "مَنْ غَشَّنَا فَلَيْسَ مِنَّا"،حدیث:101سنن ابن ماجہ،کتاب التجارات،باب النھی عن الغش،حدیث:2225ومسند احمد بن حنبل:2؍417،حدیث:9395۔ [2] مترجم عرض کرتا ہے: خشتِ اول چوں نہد معمار کج تا ثر یا می روددیوارکج فضیلۃالشیخ رحمہ اللہ کا جواب مسلمان معاشرے اور مسلمان ادارے اور مسلمان حکومتی نظام کی روشنی میں ہے۔مگر جس مصیبت میں اب ہم گرفتار ہیں اس صورت میں فقہی قاعدہ ہے:((الضرورات تبیح المحظورات۔))"اہم ضرورتوں کے تحت بعض ممنوعات مباح ہوجاتی ہیں۔"سوال میں مذکورہ مجبوری کی صورت میں قبل ازجماعت نمازپڑھ لینا یاجمع کرلینا ان شاءاللہ جائز ہوگا یا تاخیر کرلینا بھی جائز ہے اگر وقت نہ نکل جائے۔جیسے کہ آپ علیہ الصلوٰۃ والسلام نے استحاضہ والی عورت کو عذر کی وجہ سے جمع بین الصلاتین کی اجازت دی ہے۔لیکن کسی وقت میں نماز بالکل ہی ضائع ہوتی ہو تو یہ حرام اور کسی صورت میں جائز نہیں ہے۔(عمر فاروق السعیدی)