کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 825
"نَهَى رسول اللّٰه صلى اللّٰه عليه و سلم فِي الصَّلَاةِ عَنْ ثَلَاثٍ:نَقْرِ الْغُرَابِ،وَافْتِرَاشِ السَّبُعِ،وَأَنْ يُوطِنَ الرَّجُلُ الْمَقَامَ الْوَاحِدَ كَإِيطَانِ الْبَعِيرِ" "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں تین باتوں سے منع فرمایا ہے:کوے کی طرح ٹھونگیں مارنا،درندے کی طرح ہاتھ بچھا کر بیٹھنا اور یہ کہ آدمی کوئی جگہ خاص کر لے جیسے کہ اونٹ بنا لیتا ہے۔" [1] یعنی وہ ہمیشہ کسی ایک ہی جگہ بیٹھے کہ مسجد میں آنے والا آئے تو اسے وہیں پائے،اور یہ شخص بھی پسند کرے کہ اسے اسی جگہ دیکھا جائے۔مگر یہ حدیث سند کے اعتبار سے ضعیف ہے۔ اور اس کے مقابل صحیح طور پر ثابت ہے کہ: "حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ اس ستون کے پاس نماز پڑھنے کی کوشش کرتے تھے جس کے پاس قرآن مجید رکھے ہوتے تھے۔سلمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ وہ کوشش کر کے اس ستون کے پاس نماز پڑھا کرتے تھے۔"[2] دوسرا مسئلہ سجدہ میں جانے کی ہیئت کا۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "إِذَا سَجَدَ أَحَدُكُمْ،فَلا يَبْرُكْ كَمَا يَبْرُكُ الْبَعِيرُ،وَلْيَضَعْ يَدَيْهِ قَبْلَ رُكْبَتَيْهِ " "جب تم میں سے کوئی سجدہ کرنے لگے تو ایسے نہ بیٹھے جیسے کہ اونٹ بیٹھتا ہے،چاہیے کہ پہلے اپنے ہاتھ زمین پر رکھے پھر اپنے گھٹنے۔" [3] امام مالک رحمہ اللہ اور دیگر بہت سے ائمہ حدیث اس کے قائل ہیں۔امام ابن حزم رحمہ اللہ نے اسے واجب قرار دیا ہے،اور یہ کہ جو یہ نہ کرے اس کی نماز باطل ہے۔امام اصمعی کہتے ہیں کہ میں نے لوگوں کو پایا کہ وہ اپنے ہاتھ گھٹنوں
[1] سنن ابی داود،کتاب الصلاۃ،باب صلاۃ من لا یقیم صلبہ فی الرکوع و السجود،حدیث:826وسنن النسائي کتاب صفۃ الصلاۃ،باب النھی عن نقرۃ الغراب،حدیث:1112و سنن ابن ماجہ،کتاب اقامۃ الصلاۃو السنۃ فیھا،باب ما جاء فی توطین المکان فی المسجد،حدیث:1429مسند احمد بن حنبل :3؍428،حدیث :15572۔فتویٰ میں مذکورہ الفاظ مسنداحمدکے ہیں۔(عاصم) [2] صحیح بخاری،ابواب سترۃ المصلی،باب الصلاۃ الی الاسطوانہ،حدیث:480وصحیح مسلم ،کتاب الصلاۃ،باب ونو المصلی من السترۃ،حدیث:509و مسند احمد بن حنبل:4؍48،حدیث:16564و السنن الکبری للبیھقی:2؍271،حدیث:3284. [3] سنن ابی داود،کتاب الصلاۃ،باب کیف یضع رکبتیہ قبل یدیہ،حدیث:840و سنن النسائی کتاب صفۃ الصلاۃ،باب اول ما یصل الی الارض من الانسان فی السجود،حدیث:1091و سنن الترمذی،ابواب الصلاۃ،باب وضع الرکبتین قبل الیدین فی السجود(باب آخر منہ)،حدیث:269۔فتویٰ میں مذکور الفاظ سنن ابی داود اور مسند احمدکے ہیں۔