کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 819
"ان کے سر بختی اونٹوں کے ڈھلکے کوہانوں کی طرح ہوں گے۔"بعض اہل علم کے بقول یہ عورتیں اپنے سروں پر بال اور لفافے اس طرح سے رکھیں گی کہ ان کے سر بختی اونٹوں کے کوہانوں کی طرح ہو جائیں گے۔بختی اونٹوں کے دو کوہان ہوتے ہیں،درمیان میں تھوڑا سا فرق ہوتا ہے اور وہ ایک جانب کو جھکے ہوئے ہوتے ہیں۔تو اسی طرح یہ عورتیں بھی اپنے سروں کو ان کی طرح بنانے والی ہوں گی۔ آپ کا فرمان "یہ جنت میں داخل نہیں ہو گی" یہ بڑی سخت وعید ہے مگر اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ وہ کافر ہوں گی یا ہمیشہ جہنم میں رہیں گی،بشرطیکہ اسلام پر ان کی موت ہوئی ہو،بلکہ اس میں انہیں اور دیگر گناہ گاروں سب کو آگ سے ڈرایا گیا ہے،اور یہ لوگ اللہ کی مشیت میں ہیں۔چاہے تو معاف فرما دے اور چاہے تو عذاب دے،جیسے کہ اللہ عزوجل نے سورۃ النساء میں دو جگہ فرمایا ہے: إِنَّ اللّٰهَ لَا يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَٰلِكَ لِمَن يَشَاءُ ۚ (النساء:4؍48) "اللہ تعالیٰ اس بات کو ہرگز معاف نہیں کرے گا کہ اس کے ساتھ شرک کیا جائے،اور اس کے علاوہ کو جس کے لیے چاہے گا معاف فرما دے گا۔" اور گناہ گار لوگ جو جہنم میں جائیں گے وہ کافروں کی طرح ہمیشہ ہی اس میں نہیں رہیں گے مثلا قاتل،زانی،اور خودکشی کرنے والا وغیرہ۔اس کا جہنم میں رہنا کفار کی طرح نہیں ہو گا بلکہ یہ "خلود" ایسا ہو گا جو ایک مدت کے بعد ختم ہو جائے گا۔اہل السنۃ والجماعۃ کا مسلک ہے،بخلاف خوارج،معتزلہ اور دیگر ان کی طرح کے اہل بدعت کے کہ وہ انہیں ابدی جہنمی کہتے ہیں۔صحیح متواتر احادیث سے ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کے گناہ گاروں کے لیے کئی بار سفارش فرمائیں گے اور اللہ عزوجل بھی اسے قبول فرمائے گا اور ہر بار آپ کے لیے ایک حد متعین کر دی جائے گی،تو آپ ان لوگوں کو جہنم سے نکالیں گے۔[1] آپ کے علاوہ دیگر انبیاء و رسل،مومنین،فرشتے اور صغیر السن بچے،یہ سب اللہ کی اجازت سے سفارش کریں گے،اور اللہ تعالیٰ بھی جن اہل توحید کے لیے چاہے گا قبول فرمائے گا۔اور آخر میں کچھ گناہ گار ایسے بھی ہوں گے جو سابقہ سفارشوں سے رہ جانے والے ہوں گے تو اللہ تبارک و تعالیٰ اپنے خاص فضل و احسان سے انہیں بھی نکال دے گا،اور پھر جہنم میں صرف اور صرف کفار ہی رہ جائیں گے جو ہمیشہ ہمیش کے لیے اس میں رہیں گے،جن کے بارے میں فرمایا: كُلَّمَا خَبَتْ زِدْنَاهُمْ سَعِيرًا﴿٩٧﴾(بنی اسرائیل:17؍97) "جب کبھی وہ آگ ہلکی ہونے لگے گی ہم اسے اور بھڑکا دیں گے۔" اور فرمایا:
[1] صحیح بخاری،کتاب التفسیر،سورۃالبقرۃ،حدیث:4206وصحیح مسلم،کتاب الایمان،باب ادنی اھل الجنۃ منزلۃ فیھا،حدیث:193وسنن ابن ماجہ،کتاب الزھد،باب ذکر الشفاعۃ،حدیث:4312۔