کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 817
ہے۔ان کے نزدیک عام حکم جو متاخر ہو وہ سابقہ خاص حکم کا بھی ناسخ ہو سکتا ہے۔اور امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا یہی مذہب ہے۔ اور حنابلہ کے نزدیک،جیسے کہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے کہا ہے،اونٹ کے گوشت سے وضو کرنا واجب ہے۔کیونکہ اگر آپ اونٹ کے گوشت سے وضو کی حدیث کو آگ کی پکی اشیاء سے وضو کی احادیث کو ناسخ بنائیں گے تو اس کے معنی یہ ہوں گے کہ بکری کے گوشت سے وضو نہ کرنے کا حکم،آگ سے پکی اشیاء سے وضو کے نسخ کے بعد کا ہے۔حالانکہ آپ علیہ السلام نے دونوں میں فرق کیا ہے،جبکہ بکری اور اونٹ دونوں کے گوشت آگ پر پکتے ہیں۔اس میں اس کی وضاحت ہے کہ اونٹ کے گوشت سے وضو کے حکم کا آگ اور عدم آگ سے کوئی تعلق نہیں،بلکہ یہ خاص اونٹ کے گوشت سے متعلق ہے۔اور اس پر حضرت براء رضی اللہ عنہ کی حدیث کے الفاظ دلالت کرتے ہیں کہ "یہ اونٹ شیطان (صفت) ہوتے ہیں۔" تاہم اونٹوں کا پیشاب پاک ہے۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ قبیلہ عرینہ کے کچھ لوگ مدینہ میں آئے تو آپ علیہ السلام نے انہیں صدقے کے اونٹ دیے اور فرمایا کہ باہر جنگل میں چلے جاؤ اور ان کا دودھ اور پیشاب پیو۔"[1] وہ اجڈ اعرابی لوگ تھے،شرعی احکام سے کوئی زیادہ آگاہ نہ تھے۔اگر اونٹوں کا پیشاب نجس ہوتا تو آپ انہیں کم از کم یہ حکم ضرور دیتے کہ اسے پینے کے بعد کلی کر لیا کرنا۔الغرض اونٹوں کے پیشاب کے بارے میں امام احمد اور امام رحمہ اللہ بھی اس کے پاس ہونے کے قائل ہیں۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث میں وارد الفاظ ' المائلات مميلات ' کا کیا مفہوم ہے؟ جواب:یہ صحیح مسلم کی حدیث ہے آپ علیہ السلام نے فرمایا: "صِنْفَانِ مِنْ أَهْلِ النَّارِ لَمْ أَرَهُمَا بَعْدُ:رجال بأيديهم سِيَاطٌ كَأَذْنَابِ الْبَقَرِ يَضْرِبُونَ بِهَا النَّاسَ وَنِسَاءٌ كَاسِيَاتٌ عَارِيَاتٌ مُمِيلَاتٌ رُءُوسُهُنَّ كَأَسْنِمَةِ الْبُخْتِ۔ لَا يَدْخُلْنَ الْجَنَّةَ وَلَا يَجِدْنَ رِيحَهَا " "دو طرح کے لوگ ہیں جو دوزخی ہوں گے،میں نے انہیں نہیں دیکھا ہے۔ایک مرد ہوں گے،ان کے ہاتھوں میں کوڑے ہوں گے جیسے کہ بیلوں کی دُمیں ہوں،ان سے لوگوں کو مارتے ہوں گے،اور دوسری عورتیں ہوں گی کپڑے پہنے ہوئے مگر ننگی،مائل ہونے والی اور مائل کرنے والی،ان کے
[1] صحیح بخاری،کتاب الوضوءباب ابوال الابل والدواب والغنم ومرابضھا،حدیث:231 وصحیح مسلم،کتاب القسامۃ،باب حکم المحاربین والمرتدین،حدیث:1671وسنن ابی داود،کتاب الحدود،باب ماجاءفی المحاربۃ،حدیث:4364وسنن الترمذی،کتاب الاطعمۃ،باب شرب ابوال الابل،حدیث:1845۔