کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 812
اور ان کے دلوں کے لیے زیادہ پاکیزگی کا باعث ہو گی۔" (عبدالعزیز بن باز) سوال:کیا کریڈٹ کارڈ (جو بنک مہیا کرتا ہے) کے ذریعے سے قسطوں میں خریداری کرنا درست ہے؟ اس کی ایک مدت ہوتی ہے مثلا اکیاون دن وغیرہ۔ جواب:نہیں یہ جائز نہیں ہے کیونکہ یہ سود ہے۔(محمد بن عبدالمقصود) سوال:بہت سی عورتیں ضرورت سے اور کبھی بلا ضرورت بھی بہت زیادہ بازار جاتی ہیں،اور ان کے ساتھ ان کا کوئی محرم بھی نہیں ہوتا،جبکہ بازار میں فتنے بہت زیادہ ہوتے ہیں۔آپ ان کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ جواب:اس میں کوئی شک نہیں کہ عورت کا اپنے گھر میں رہنا اس کے لیے انتہائی خیر کا باعث ہے،جیسے کہ حدیث میں آیا ہے:' وبيوتهن خير لهن' اور اسے باہر آنے جانے کی کھلی چھوٹ دینا ان قواعد و ضوابط کے خلاف ہے جو شریعت نے اس عورت کے تحفظ اور فتنوں سے بچاؤ کے لیے مقرر فرمائے ہیں۔اور مردوں کے لیے ضروری ہے کہ فی الواقع مرد ثابت ہوں۔اللہ نے فرمایا ہے: الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰهُ بَعْضَهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ (النساء:4؍34) "مرد عورتوں کے حاکم نگہبان ہیں،بسبب اس کے جو اللہ نے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہوئی ہے۔" اور بڑے افسوس کی بات ہے کہ مسلمانوں میں بھی دشمنان دین کی تقلید میں گھر کی سرداری و سربراہی عورتوں کے ہاتھ میں آ رہی ہے اور مردوں کے معاملات کی یہ عورتیں نگہبان اور منظم بن رہی ہیں۔اور تعجب ہے کہ یہ لوگ ترقی یافتہ اور مہذب ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔افسوس ہے ایسی ترقی اور تہذیب پر!رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "وہ قوم ہرگز فلاح اور کامیاب نہیں ہو سکتی جنہوں نے اپنے معاملات عورتوں کے سپرد کر دیے ہوں۔" [1] ہم ان عورتوں کے متعلق یہی جانتے ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: "میں نے تم عورتوں سے بڑھ کر کسی کم عقل اور ناقص دین کو نہیں پایا جو کسی سمجھدار بندے کی عقل کو مار لینے والی ہو۔" [2] الغرض مردوں پر واجب ہے کہ جو سربراہی اور قوامیت اللہ نے ان کو دی ہے،اس کو عمل میں لائیں۔
[1] صحیح بخاری،کتاب المغازی،باب کتاب النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم الی کسری وقیصر،حدیث:4163وسنن الترمذی،کتاب الفتن،باب ماجاءفی لانھی عن سب الریاح(باب منہ)،حدیث:2262وسنن النسائی،کتاب آداب القضاۃ،باب النھی عن استعمال النساءفی الحکم،حدیث:5388۔ [2] صحیح بخاری،کتاب الحیض،باب ترک الحائض الصوم،حدیث:298،وصحیح مسلم،کتاب الایمان،باب بیان نقصان الایمان بنقص الطاعات،حدیث:79،وصحیح ابن خزیمۃ:3؍368،حدیث:2045۔