کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 797
ہے۔اور سورۃ النور میں فرمایا: وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ (النور:24؍31) "اور مومن عورتوں سے کہیے کہ اپنی نظریں جھکا کے رکھا کریں اور اپنی عصمتوں کی حفاظت کریں۔" آگے فرمایا: ۔۔۔وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا ۖ وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَىٰ جُيُوبِهِنَّ ۖ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ أَوْ آبَاءِ بُعُولَتِهِنَّ۔۔۔(النور:24؍31) "اور اپنی زینت اور سنگار کو ظاہر نہ کریں سوائے اس کے جو ظاہر ہو،اور چاہیے کہ اپنی اوڑھنیاں اپنے دامنوں پر اوڑھے رہیں،اور اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں سوائے اپنے شوہروں کے یا باپوں کے یا شوہروں کے باپوں کے۔۔" اور چہرہ تو زینت میں سب سے بڑھ کر ہوتا ہے!(عبدالعزیز بن باز) سوال:ہم لوگ دیہات میں رہتے ہیں اور ہمارے ہاں کچھ غلط سی رسمیں ہیں،مثلا گھر میں جب کوئی مہمان آتا ہے تو گھر کے سب لوگ مرد عورتیں اس سے ہاتھ ملاتے ہیں۔اگر میں یہ نہ کروں تو سب مجھے نشانہ بنا لیتے ہیں کہ یہ تو کوئی الگ ہی شے ہے۔تو اس کا کیا حکم ہے؟ جواب:مسلمان پر فرض ہے کہ اللہ عزوجل کی اطاعت کرے کہ جن چیزوں کا اس نے حکم دیا ہے انہیں بجا لائے اور جن سے اس نے روکا ہے،ان سے باز رہے۔اس کی پابندی کرنے والا کوئی منفرد اور الگ فرد نہیں ہو سکتا،بلکہ منفرد اور الگ تو وہ ہے جو اللہ کے احکام کی نافرمانی کا مرتکب ہوتا ہے۔اور مذکورہ بالا عادت اور رواج ایک غلط رواج ہے۔عورت کا غیر محرم مرد سے مصافحہ کرنا اور ہاتھ ملانا حرام ہے خواہ کپڑا لپیٹ کر ملائے یا اس کے بغیر۔کیونکہ یہ لمس ہے اور فتنے کا باعث ہے۔احادیث میں اس کی بڑی وعید آئی ہے۔ان کی سند میں اگرچہ کچھ کمزوری ہے مگر معنی صحیح ہیں۔واللہ اعلم اور سائلہ سے میں یہی کہوں گا کہ گھر والوں کے طعن کی کوئی پرواہ نہ کرے،بلکہ چاہیے کہ آپ انہیں نصیحت کریں کہ یہ عادت بد چھوڑ دیں اور اللہ اور اس کے رسول کی رضا مندی کے اعمال اپنائیں۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:اگر ماہانہ ایام کا اخیر ہو اور شوہر بلائے تو کیا بیوی اس کی موافقت کرے یا نہ؟ جواب:یہ سوال دلیل ہے کہ خاتون آگاہ ہے کہ جب عورت اپنے ایام ماہانہ میں ہو تو شوہر کو اس کے ساتھ مباشرت جائز نہیں ہے۔قرآن مجید میں ہے: وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ ۖ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ ۖ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ