کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 784
اور مزید فرمایا: وَمَن يَتَّقِ اللّٰهَ يَجْعَل لَّهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْرًا﴿٤﴾(الطلاق:65؍4) "جو کوئی اللہ کا تقویٰ اختیار کرے گا،اللہ اس کا کام آسان بنا دے گا۔" ایک صاحب ایمان خاتون کو،خواہ وہ معلمہ ہو یا نرس یا ڈاکٹر یا پرنسپل وغیرہ،تو چاہیے کہ اللہ کا تقویٰ اختیار کرے۔اور سب پر لازم ہے کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ ادا کرنے والے بن جائیں۔جیسے یہ مردوں پر واجب ہے،عورتوں پر بھی واجب ہے،جیسے کہ اوپر کی آیات و احادیث میں ذکر ہوا ہے۔ اور آپ نے جو اپنے بچوں سے یہ کہا ہے کہ تم کسی کو اس کی برائی سے نہ روکو،یہ آپ کی غلطی ہے۔اللہ سے ڈریں،اس سے توبہ کریں اور انہیں اسی بات کی تلقین کریں جو اللہ نے ان پر واجب اور لازم ٹھہرائی ہے۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:میں ایک نوجوان لڑکی ہوں،مجھے غیبت اور چغل خوری سے بڑی نفرت ہے۔بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ مجلس میں لوگ دوسروں کی برائی شروع کر دیتے ہیں،اور مجھے ان کا یہ عمل بہت برا لگتا ہے،لیکن مجھ میں اتنی جراءت نہیں ہوتی ہے کہ انہیں اس سے روک سکوں،اور مجھے کوئی ایسی جگہ نہیں ملتی کہ ان سے دور ہو جاؤں۔اور اللہ جانتا ہے کہ میری بھرپور خواہش ہوتی ہے کہ یہ لوگ کوئی اور بات شروع کریں۔کیا اگر میں ان کے ساتھ بیٹھی رہوں تو مجھ پر گناہ ہو گا؟ اور پھر مجھے کیا کرنا چاہیے ؟ اللہ عزوجل آپ کو ایسے اعمال کی توفیق دے جن میں اسلام اور مسلمانوں کی بھلائی ہے۔ جواب:آپ اس صورت میں گناہ گار ہیں،سوائے اس کے کہ انہیں برائی سے روکیں۔اگر وہ مان جائیں تو بہتر والحمدللہ،ورنہ آپ پر لازم ہے کہ ان سے علیحدہ ہو جائیں اور ان کے ساتھ نہ بیٹھیں۔اللہ عزوجل کا فرمان ہے: وَإِذَا رَأَيْتَ الَّذِينَ يَخُوضُونَ فِي آيَاتِنَا فَأَعْرِضْ عَنْهُمْ حَتَّىٰ يَخُوضُوا فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ ۚ وَإِمَّا يُنسِيَنَّكَ الشَّيْطَانُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرَىٰ مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ﴿٦٨﴾(الانعام:6؍68) "اور جب تم ان لوگوں کو دیکھو کہ ہماری آیتوں کو کریدتے ہیں تو ان کے پاس سے سرک جا،یہاں تک کہ وہ دوسری بات میں لگ جائیں۔اور اگر کبھی شیطان (یہ نصیحت) بھلوا دے تو یاد آنے کے بعد (ایسے) ظالم لوگوں کے ساتھ مت بیٹھ۔" اور فرمایا: وَقَدْ نَزَّلَ عَلَيْكُمْ فِي الْكِتَابِ أَنْ إِذَا سَمِعْتُمْ آيَاتِ اللّٰهِ يُكْفَرُ بِهَا وَيُسْتَهْزَأُ بِهَا فَلَا تَقْعُدُوا مَعَهُمْ حَتَّىٰ يَخُوضُوا فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ ۚ إِنَّكُمْ إِذًا مِّثْلُهُمْ ۗ (النساء:4؍140)