کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 744
کا اپنے گھروں سے بلا ضرورت باہر نکلنا بالعموم فتنے کا سبب ہے۔تاہم شرعی دلائل کی رُو سے ضرورت ہو تو انہیں نکلنا جائز بھی ہے مگر پردے کے ساتھ اور بغیر زیب و زینت کے۔تاہم ان کا اپنے گھروں میں رہنا ہی اصل اور ان کے حق میں بہتر اور فتنے سے بعید تر ہے۔پھر انہیں جاہلیت کے سے سنگار اور اس کے اظہار سے منع فرمایا ہے۔اور دوسری آیت کریمہ بڑی بوڑھیوں کو جنہیں نکاح وغیرہ کی خواہش نہیں ہوتی،اجازت دی ہے کہ پردہ نہ کریں تو کوئی حرج کی بات نہیں،مگر اس شرط کے ساتھ کہ وہ بھی اپنی زینت کو ظاہر کرنے والی نہ ہوں۔اگر بوڑھیاں زیب و زینت اور سنگار اختیار کریں تو انہیں بھی پردے کی پابندی کرنا ہو گی حالانکہ وہ بالعموم فتنے کا باعث نہیں ہوتی ہیں اور ان کی طرف کوئی رغبت یا توجہ نہیں کی جاتی ہے۔جب بوڑھیوں کا یہ حکم ہے تو الھڑ دوشیزاؤں کا کیا حکم ہو گا۔پھر اللہ عزوجل نے بیان فرمایا ہے کہ ان بڑی بوڑھیوں کا بے پردگی سے احتراز کرنا ان کے حق میں بہت بہتر ہے خواہ وہ اپنی زینت کا اظہار نہ بھی کریں۔تو یہ سب دلائل اپنے معنی اور مفہوم میں واضح ہیں کہ عورتوں کو باپردہ رہنے کی ترغیب دی گئی ہے اور یہ کہ عریانی،بے پردگی اور اسباب فتنہ سے دور رہیں۔اور مدد اللہ ہی کی طرف سے ہے۔ عورت کا اپنے شوہر کے ساتھ مل کر کھیتوں میں یا کارخانے اور گھر میں کام کرنا،تو اس میں کوئی حرج کی بات نہیں ہے،اور اسی طرح وہ اپنے محرم عزیزوں کے ساتھ مل کر بھی کام کر سکتی ہے بشرطیکہ ان کے ساتھ اور کوئی اجنبی نہ ہو۔اور ایسے ہی وہ عورتوں کی معیت میں بھی کام کرے تو کوئی حرج نہیں۔ناجائز صرف اس صورت میں ہے جب وہ غیر محرم مردوں کے ساتھ مل کر کام کرے،کیونکہ اس کا نتیجہ بہت بڑے فساد اور کسی عظیم فتنے کی صورت میں سامنے آ سکتا ہے۔اس دوران میں ان کی آپس میں خلوت اور علیحدگی ہو سکتی ہے،اور وہ اس عورت کے محاسن وغیرہ دیکھ سکتے ہیں۔ جب کہ شریعت اسلامیہ کا ہدف ہے کہ بنی آدم کو مصالح حاصل ہوں اور ان کی تکمیل ہو،مفاسد دور اور ان میں کمی ہو اور ایسے تمام راستے اور ذرائع بند کر دیے جائیں جو اللہ کی حرمتوں کی پامالی تک پہنچاتے ہوں۔اور دنیا و آخرت میں سعادت،عزت۔ کرامت اور نجات کی ایک ہی راہ ہے کہ شریعت اسلامیہ اور اس کے احکام کی پابندی کی جائے اور ایسے تمام امور سے احتراز کیا جائے جن میں اس کی مخالفت ہوتی ہو،اور لوگوں کو بھی اسی راہ کی دعوت دی جائے اور اس راہ کی مشکلات پر صبر سے کام لیا جائے۔ اللہ عزوجل ہمیں اور آپ سب کو بلکہ تمام بھائیوں کو ان کاموں کی توفیق عنایت فرمائے جس میں اس کی رضا ہے اور ایسے تمام کاموں سے بچائے رکھے جو فتنوں اور گمراہیوں کا سبب ہیں بلاشبہ وہ بڑا ہی سخی اور عطا کرنے والا ہے۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:میں ایک حکومتی ادارے میں کام کرتی ہوں جہاں لوگوں کی رقمیں جمع ہوتی ہیں۔پھر ان رقموں ہی میں