کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 74
أَن تُشْرِكُوا بِاللّٰهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَانًا وَأَن تَقُولُوا عَلَى اللّٰهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ﴿٣٣﴾(الاعراف 7؍33) "کہہ دیجیے کہ میرے رب نے بے حیائی کی باتیں حرام کی ہیں جو کھلی ہوں یا پوشیدہ اور (حرام کیا ہے) گناہ کو اور ناحق زیادتی کو اور اس بات کو کہ شریک بناؤ اللہ کا ایسی چیز کو کہ جس کی اس نے کوئی سند نہیں اتاری،اور یہ کہ لگاو ٔاس کے ذمہ وہ باتیں جو تم کو معلوم نہیں ہیں۔" مزید فرمایا: وَلَا تَقْفُ مَا لَيْسَ لَكَ بِهِ عِلْمٌ ۚ إِنَّ السَّمْعَ وَالْبَصَرَ وَالْفُؤَادَ كُلُّ أُولَـٰئِكَ كَانَ عَنْهُ مَسْئُولًا﴿٣٦﴾(الاسراء 17؍36) "اور اس بات کے پیچھے مت لگو جس کا تمہیں علم نہیں۔بلاشبہ کان،آنکھیں اور دل سب سے ان کے متعلق سوال کیا جائے گا۔" تو اگر کوئی شخص اللہ عزوجل کے ان ہاتھوں کو مخلوق کے ہاتھوں کے ساتھ تشبیہ اور مثال دے تو اس نے اللہ کے اس فرمان:لَيْسَ كَمِثْلِهِ شَيْءٌ کی تکذیب کی اور اللہ کے فرمان فَلَا تَضْرِبُوا لِلّٰهِ الْأَمْثَالَ (النحل:16؍74) "اللہ کی مثالیں نہ بیان کرو" کے خلاف کیا اور اگر کوئی ان کی کیفیت بیان کرے خواہ کوئی سی ہو تو اس نے الدہر ایسی بات کہنے کی جراءت کی جس کا اسے علم نہیں اور اس چیز کے درپے ہوا جس سے وہ آگاہ نہیں ہے۔" ایک اور مثال:۔۔اللہ عزوجل کا اپنے عرش پر مستوی ہونا۔یہ وہ صفت ہے جس کا قرآن مجید میں سات مقامات پر ذکر آیا ہے اور اس میں " اسْتَوَىٰ" اور " عَلَى الْعَرْشِ " کے واضح الفاظ بیان ہوئے ہیں اور جب ہم عربی زبان میں غور کرتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ "استویٰ" کا لفظ "علیٰ" کے ساتھ استعمال ہو تو اس کا ترجمہ ارتفاع اور بلندی کے علاوہ اور کچھ نہیں ہوتا تو آیت کریمہ الرَّحْمَـٰنُ عَلَى الْعَرْشِ اسْتَوَىٰ﴿٥﴾(طٰہٰ:20؍5) وغیرہ کا ترجمہ یہ ہوا کہ "اللہ تعالیٰ اپنے عرش پر بلند ہوا" جیسے کہ اس کی ذات والا صفات کو لائق ہے،اور یہ ایک حقیقت ہے،اس میں انسان کے کسی تخت پر بلند ہونے یا کسی چوپائے کی پشت پر بلند ہونے یا کشتی وغیرہ پر سوار ہونے کے ساتھ کسی طرح کوئی مماثلت نہیں ہے۔جیسے کہ قرآن کریم میں انسانوں کے متعلق بیان کیا گیا ہے: وَجَعَلَ لَكُم مِّنَ الْفُلْكِ وَالْأَنْعَامِ مَا تَرْكَبُونَ﴿١٢﴾لِتَسْتَوُوا عَلَىٰ ظُهُورِهِ ثُمَّ تَذْكُرُوا نِعْمَةَ رَبِّكُمْ إِذَا اسْتَوَيْتُمْ عَلَيْهِ وَتَقُولُوا سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَـٰذَا وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ﴿١٣﴾وَإِنَّا إِلَىٰ رَبِّنَا لَمُنقَلِبُونَ﴿١٤﴾(الزخرف 43؍12۔14) "اور تمہارے لیے کشتیاں بنائیں اور چوپائے جن پر تم سوار ہوتے ہو تاکہ تم ان کی پشت پر جم کر