کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 734
رہن رکھا تھا۔تو یہ جائز ہے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:قیمت وصول کرنے سے پہلے ہی سونا دے دینا کہ وہ عنقریب ادا کر دے گا،اس کا کیا حکم ہے؟ بالخصوص جب یہ معاملہ کسی قریبی کے ساتھ ہو؟ اگر اعتماد نہ کیا جائے تو قطع رحمی کی صورت پیدا ہو جانے کا اندیشہ ہو؟ جواب:اس بارے میں ایک اصول و قاعدہ یاد رکھنا چاہیے کہ سونا اسی صورت میں بیچنا درست ہو سکتا ہے جب اس کی قیمت پوری کی پوری وصول کر لے۔اس میں قریبی یا دور والے کی بات نہیں ہے۔اللہ کے دین میں الفتیں نہیں چلتی ہیں۔اگر وہ عزیز اللہ کی اطاعت کی وجہ سے ناراض ہوتا ہے تو ہونے دو۔اس میں وہی ظالم اور گناہگار ہو گا جو تم سے معصیت کا کام کرانا چاہتا ہے۔آپ جب اس کے ساتھ حرام معاملہ نہیں کرنا چاہتے تو آپ حق پر ہیں،وہی گناہ گار ہے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:خریدار نے سونا خریدا،کچھ قیمت ادا کر دی اور کچھ ابھی باقی ہے،اور پھر وہ سونا دکاندار کے پاس محفوظ کرا لینا،حتیٰ کہ اس کی پوری قیمت ادا کر کے اسے وصول کر لے گا،اس کا کیا حکم ہے؟ جواب:یہ جائز نہیں ہے،کیونکہ سودا ہو چکا ہے۔اور بیع کا تقاضا ہے کہ اس کی ملکیت دکاندار سے خریدار کی طرف منتقل ہو جائے۔پوری قیمت وصول کیے بغیر اسے بیچنا جائز نہیں۔ضروری ہے کہ کامل قیمت وصول کر لے۔پھر اگر خریدار اسے دکاندار کے پاس (بطور امانت) رکھنا چاہتا ہے تو رکھ لے اور چاہے تو اپنے ساتھ لے جائے۔ہاں اگر کچھ رقم ادا کر دی اور سودا طے نہیں کیا،پھر جا کر باقی رقم لے کر آتا ہے اور نئے سرے سے سودا کرتے ہیں تو جائز ہو گا۔یہ سودا کل رقم پیش کرنے پر ہی ہو سکے گا۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:ایسا زیور بیچنا جس پر کوئی تصویر،پتنگا یا سانپ کا سرا وغیرہ بنا ہوتا ہے،اس کا کیا حکم ہے؟ جواب:سونے چاندی کا ایسا زیور جس پر کسی حیوان کی تصویر بنی ہوئی ہو اس کا بیچنا،خریدنا،پہننا بلکہ رکھنا بھی جائز نہیں،حرام ہے۔تصویروں کے بارے میں مسلمان پر واجب ہے کہ انہیں مٹائے اور ختم کرے۔جیسے کہ صحیح مسلم میں حضرت ابوہیاج سے روایت ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اسے کہا: "کیا میں تجھے اس کام پر روانہ نہ کروں جس کے لیے مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روانہ کیا تھا؟ یہ کہ کسی تصویر کو مٹائے بغیر اور کسی اونچی قبر کو برابر کیے بغیر نہ چھوڑنا۔"[1] اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ:
[1] صحیح مسلم،کتاب الجنائز،باب الامر بتسویۃ القبر،حدیث:969،وسنن ابی داود،کتاب الجنائز،باب فی تسویۃ القبر،حدیث:3218سنن الترمذی،کتاب الجنائز،باب تسویۃ القبر،حدیث:1049وسنن النسائی،کتاب الجنائز،باب تسویۃ القبور اذا رفعت،حدیث:2031۔