کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 709
مبالغہ نہ کیا جائے) اور فرمایا: " الفِطْرَةُ خَمسٌ:الخِتَانُ،والاسْتِحْدادُ،وَقَصُّ الشَّارِبِ وَتَقْلِيمُ الأَظْفارِ ونَتْفُ الإِبْطِ " "یعنی اعمال فطرت پانچ ہیں:ختنہ کرنا،زیر ناف کے بال صاف کرنا،مونچھیں کترانا،ناخن تراشنا اور بغلوں کے بال نوچنا۔" [1] (مجلس افتاء) سوال:کیا عورتوں کا ختنہ برا اور غلط عمل ہے۔میں نے ایک رسالہ میں پڑھا تھا کہ عورتوں کا ختنہ جس صورت میں بھی ہو ایک برا اور غلط رواج ہے،طبی طور پر بھی اس میں نقصان ہے کہ بعض اوقات اس سے عورت بانجھ ہو جاتی ہے۔کیا یہ صحیح ہے؟ جواب:دختران آدم کا ختنہ (اسلامی) سنت ہے،کوئی برا رواج نہیں ہے،اور اس میں لڑکی کے لیے قطعا کوئی ضرر اور خطرہ نہیں ہوتا بشرطیکہ اس میں اعتدال سے کام لیا جائے۔ہاں اگر اس کے جسم کا حصہ گہرا کاٹ دیا جائے تو خطرہ ہو سکتا ہے۔(مجلس افتاء) سوال:لڑکیوں کے ختنہ کا کیا حکم ہے؟ اور اس موقع پر رقص کرنا اور خوشی و تقریب کا اہتمام کرنا کیسا ہے؟ جواب:لڑکیوں کا ختنہ شرعی سنت اور ان کی کرامت کے تحفظ کا باعث ہے،اور اس موقع پر رقص و سرود اور تقریب کے اہتمام کے بارے میں ہم شریعت مطہرہ میں کوئی اصل نہیں جانتے۔البتہ فرح و سرور کا اظہار،یہ شرعا مطلوب ہے کیونکہ ختنہ ایک شرعی عمل ہے،اور اللہ عزوجل کا فرمان ہے: قُلْ بِفَضْلِ اللّٰهِ وَبِرَحْمَتِهِ فَبِذَٰلِكَ فَلْيَفْرَحُوا هُوَ خَيْرٌ مِّمَّا يَجْمَعُونَ﴿٥٨﴾(یونس:10؍58) "آپ لوگوں کو بتائیے (کہ یہ کتاب) اللہ کے فضل اور اس کی رحمت (سے نازل ہوئی)،لہذا انہیں اس پر خوش ہونا چاہیے۔ یہ ان چیزوں سے بہت بہتر ہے جو وہ جمع کر رہے ہیں۔" اور عمل ختنہ بھی اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے فضل اور رحمت میں سے ہے،تو اس مناسبت سے اللہ کا شکر کرتے ہوئے کھانے کا اہتمام کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔(مجلس افتاء) سوال:کیا بغلوں کی صفائی کے لیے بلیڈ استعمال کرنا درست ہے؟
[1] صحیح بخاری،کتاب اللباس،باب تقلیم الاظفار،حدیث:5552وصحیح مسلم،کتاب الطہارۃ،باب خصال الفطرۃ،حدیث:257سنن النسائی،کتاب الطہارۃ،باب ذکر الفطرۃ الاختتان،حدیث:9وسنن ابی داود،کتاب الترجل،باب فی اخذ الشارب،حدیث:4198۔یہ روایت الفاظ کی تقدیم وتاخیر کے ساتھ مختلف ومتعدد مقامات پر مروی ہے۔(عاصم)