کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 702
میں اسی مناسبت سے کہنا چاہوں گا کہ رمضان شریف میں بعض عورتیں عود اور انگیٹھی وغیرہ لے کر مسجد آتی ہیں،اور وہاں اس کی دھونی لیتی ہیں جبکہ وہ مسجد میں ہوتی ہیں،چنانچہ وہ عورتیں اس سے معطر ہو جاتی ہیں،اور جب نکلتی ہیں اور بازار سے گزرتی ہیں تو وہ خوشبو میں بسی ہوئی ہوتی ہیں اور یہ بات ان کے حق میں خلاف شریعت ہے۔ ہاں اس قدر جائز ہے کہ عورت مسجد میں انگیٹھی لے آئے اور عورتوں سے ہٹ کر صرف مسجد کو دھونی دے۔مگر عورتوں کا اس سے معطر ہونا درست نہیں ہے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:پاؤڈر اور کریمیں جو عورتیں اپنے چہروں پر لگاتی ہیں،ان کا کیا حکم ہے؟ جواب:حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "طِيبُ الرَّجُلِ مَا ظَهَرَ رِيحُهُ۔ وَخَفِيَ لَوْنُهُ۔ وَطِيبُ النِّسَاءِ مَا ظَهَرَ لَوْنُهُ۔ وَخَفِيَ رِيحُهُ " "مرد کی خوشبو وہ ہے جس کی مہک نمایاں اور رنگ مخفی ہو،اور عورت کی خوشبو وہ ہے جس میں رنگ نمایاں اور مہک مخفی ہو۔" [1] لہذا عورت کی خوشبو (اور ز ینت کی اشیاء) میں رنگ ہوں تو کوئی حرج نہیں ہے۔(محمد بن عبدالمقصود) سوال:کیا پردہ دار بہنوں کے لیے جائز ہے کہ بیوٹی پارلر قسم کی جگہوں میں جائیں جہاں بالوں کی کٹنگ اور رنگ وغیرہ تبدیل کیے جاتے ہیں؟ خیال رہے یہ وہاں کسی حرام کی مرتکب نہیں ہوتیں۔یا انہیں وہاں نہیں جانا چاہیے کہ ان جگہوں پر حرام کام بھی ہوتے ہیں؟ جواب:خاتون کے لیے بہتر یہ ہے کہ وہ ایسا کام کرنے والی عورت کو اپنے گھر میں بلا لے اور خود وہاں نہ جائے۔لیکن اگر جائے تو اسے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ بھی ادا کرنا چاہیے ۔صحیح مسلم میں حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو تم میں سے کوئی برائی دیکھے تو چاہیے کہ اسے اپنے ہاتھ سے روکے،اگر اس کی طاقت نہ ہو تو اپنی زبان سے کہے،اگر اس کی بھی ہمت نہ ہو تو دل سے (برا جانے)،اور یہ ایمان کا کمزور ترین درجہ ہے۔"[2]
[1] سنن الترمذی،کتاب الادب،باب طیب الرجال والنساء،حدیث:2788فضیلۃالشیخ نے روایت بالمعنی بیان کی ہے۔(عاصم) [2] صحیح مسلم،کتاب الایمان،باب بیان کون النھی عن المنکر من الایمان وان الایمان یزید وینقص،حدیث:49سنن ابی داود،کتاب الصلاۃ،باب الخطبۃ یوم العید،حدیث:1140وسنن النسائی،کتاب الایمان وشرائعہ،باب تفاضل اھل الایمان،حدیث:5008وسنن ابن ماجہ،کتاب الفتن،باب الامر بالمعروف والنھی عن المنکر،حدیث:4013۔