کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 699
اور اسی طرح انگوٹھی مردوں کے لیے سونے کے علاوہ چاندی کی ہو یا لوہے کی،پیتل کی ہو یا تانبے کی،کوئی بھی حرام نہیں ہے۔اور گھڑی جیسی بھی ہو،عورتوں کے لیے حلال ہے۔مگر انگریزی ہیٹ (ٹوپ) کا پہننا جائز نہیں ہے کیونکہ یہ کفار کا خاص پہناوا اور ان کے ساتھ مشابہت ہے،اور کافروں کی مشابہت حرام ہے۔نبی علیہ السلام نے فرمایا: "مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ " "جو کسی قوم کی مشابہت اختیار کرے تو وہ ان ہی میں سے ہوا۔" [1] (محمد بن ابراہیم) سوال:حدیث نبوی ہے:"اللہ تعالیٰ کو یہ بات بہت پسند آتی ہے کہ اپنے بندے پر اپنی نعمت کا اثر دیکھے" اسے دلیل بنا کر بعض عورتیں اپنے کپڑوں اور زیب و زینت پر بہت زیادہ روپیہ خرچ کرتی ہیں۔ان کے بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں؟ جواب:جسے اللہ عزوجل نے حلال مال سے بہرہ ور فرمایا ہو،اسے ایک ایسی نعمت دی ہے جس پر اس کا شکر کرنا واجب ہے،جس کی صورت صدقہ کرنا اور اسراف اور تکبر کیے بغیر کھانا پینا اور پہننا ہے۔اور اس کے بالمقابل جو بعض عورتیں کرتی ہیں کہ بلا ضرورت مہنگے مہنگے بے تحاشا کپڑے وغیرہ خریدتی ہیں اور ان کا مقصد صرف اپنی بڑائی کا اظہار اور مارکیٹوں میں لگی سیل کو بڑھانا ہوتا ہے،ایسی عورتیں اسراف اور تبذیر (بے جا اور فضول خریداری) کی مرتکب ہوتی ہیں جس سے شریعت نے منع کیا ہے۔مسلمان خاتون پر واجب ہے کہ ان معاملات میں میانہ روی اختیار کرے،سامان آرائش میں مبالغہ اور اظہار زینت سے دور رہے،بالخصوص جب گھر سے باہر جانا ہو۔اللہ عزوجل کا فرمان ہے: وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَىٰ (الاحزاب:33؍33) "اور سابقہ جاہلیت کی طرح اپنی زینت کا اظہار نہ کرتی پھریں۔" اور فرمایا: وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا ۖ وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَىٰ جُيُوبِهِنَّ ۖ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ أَوْ آبَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ أَبْنَائِهِنَّ أَوْ أَبْنَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي أَخَوَاتِهِنَّ أَوْ نِسَائِهِنَّ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ أَوِ التَّابِعِينَ غَيْرِ أُولِي الْإِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ أَوِ الطِّفْلِ الَّذِينَ لَمْ يَظْهَرُوا عَلَىٰ عَوْرَاتِ النِّسَاءِ ۖ
[1] سنن ابی داود،کتاب اللباس،باب فی لبس الشھرۃ،حدیث:4031ومسند احمد بن حنبل:2؍50،حدیث:5115،5114۔