کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 698
نے ایسی عورتوں کو لعنت فرمائی ہے جو مردوں کی مشابہت اختیار کریں،اور ایسے مردوں کو لعنت کی ہے جو عورتوں کی مشابہت اپنائیں۔[1] خلاصہ یہ ہے کہ ایسے بٹن جو خاص مردوں کا پہناوا ہوں،عورتوں کو ان کا استعمال کرنا حرام ہے،کیونکہ اس میں ان مردوں کے ساتھ مشابہت ہوتی ہے،اور جو ایسے نہ ہوں ان کا استعمال جائز ہے۔(محمد بن ابراہیم) سوال:کیا مرد اور عورت کے لیے انگوٹھی،عینک،کنگن،کڑا،گھڑی اور زنجیر وغیرہ پہننا جائز ہیں جبکہ یہ سونے،چاندی،پیتل یا لوہے کی بنی ہوئی ہوں؟ جواب:عینک چاندی کی ہو سکتی ہے اور سونے کی یا ان کے علاوہ بھی،اسے مرد اور عورت سبھی استعمال کر سکتے ہیں۔ سوائے اس کے کہ اس میں سونا بہت زیادہ ہو (تو مرد استعمال نہیں کر سکتا) کیونکہ سونا مردوں کے لیے منع اور حرام ہے۔اس کی دلیل حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ کی یہ حدیث ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "أُحِلَّ الذَّهَبُ وَالحَرِيرُ لِلإِنَاثِ مِنْ أُمَّتِي،وَحُرِّمَ عَلَى ذُكُورِهَا " "سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لیے حلال اور اس کے مردوں کے لیے حرام کیا گیا ہے۔" [2] حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: نهى رسول اللّٰه صلى اللّٰه عليه وسلم عن لبس الذهب إلا مقلعا "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا ہے سوائے اس کے کہ تھوڑا سا ہو۔" اور سند اس کی جید (عمدہ) ہے۔[3] اور اگر عینک چاندی کی ہو تو مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے جائز ہے۔اس کی دلیل یہ ہے کہ آپ علیہ السلام نے فرمایا:' وَلَكِنْ عَلَيْكُمْ بِالْفِضَّةِ فَالْعَبُوا بِهَا لَعِبًا ' لیکن چاندی اختیار کرو اور اس سے خوب کھیلو۔"[4]
[1] صحیح بخاری،کتاب اللباس،باب المتشبھین بالنساءوالمتشبھات بالرجال،حدیث:5546وسنن ابی داود،کتاب اللباس،باب لباس النساء،حدیث:4097وسنن الترمذی،کتاب الادب،باب المتشبھات بالرجال من النساء،حدیث:2784وسنن ابن ماجہ،کتاب النکاح،باب فی المخنثین،حدیث:1904۔ [2] سنن النسائی،کتاب الزینۃ،باب تحریم الذھب علی الرجال،حدیث:5148مسند احمد بن حنبل:4؍392،حدیث:19521،19520۔ [3] سنن النسائی،کتاب الزینۃ،باب تحریم الذھب علی الرجال،حدیث:5150وسنن ابی داود،کتاب الخاتم،باب ماجاءفی الذھب للنساء،حدیث:4239ومسند احمد بن حنبل:4؍93،حدیث:16890۔ [4] سنن ابی داود،کتاب الخاتم،باب ماجاءفی الذھب النساء،حدیث:4236ومسند احمد بن حنبل:2؍334،حدیث:8397والسنن الکبری للبیھقی:4؍140،حدیث:7344۔