کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 669
سوال:عورتوں کے لیے سفید لباس کا کیا حکم ہے؟ جواب:علمائے کرام نے صراحت کی ہے کہ اگر ملک میں سفید لباس بالخصوص مردوں کی عادت اور خصوصیت ہو تو عورت کو یہ (سفید لباس) پہننا جائز نہیں ہے،کیونکہ اس میں اس کی مردوں کے ساتھ مشابہت ہو گی۔واللہ اعلم۔جبکہ فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ سے منقول ہے کہ سفید لباس میں کوئی حرج نہیں ہے بشرطیکہ اس کی کٹائی اور سلائی وغیرہ مردوں سے مختلف ہو کیونکہ ان چیزوں میں اصل "جواز" ہے۔اس کے علاوہ ایک شرط اور بھی ہے کہ عورت یہ لباس پہن کر بازار بھی نہ جائے،کیونکہ اس میں زینت کا اظہار ہے۔(عبداللہ فوزان) سوال:ایک عورت کا سوال ہے کہ کچھ دوپٹے ایسے ہیں جو ہمیں پن لگا کر لینے پڑتے ہیں اور ان سے جسم بھی جھلکتا ہے،تو کیا یہ جائز ہیں؟ جواب:صرف پنوں کے ساتھ لیے جانے والےدوپٹے ہی جسم نہیں دکھلاتے (بلکہ ان کے علاوہ اور بھی ہیں جن سے جسم جھلکتا اور نظر آتا ہے) پنیں استعمال ہونا ہی جسم دکھلانے کا سبب نہیں ہے۔بلکہ اصل علت وہ کپڑا اور اس کا حجم ہے۔کچھ عورتوں نے دوپٹے لیے ہوتےہیں اور کوئی پن بھی لگائی ہوتی مگر ان کا جسم صاف نظر آ رہا ہوتا ہے۔ ایک اور اہم ضروری بات ہے مگر عورتیں اس سے پہلوتہی کرتی ہیں،وہ یہ کہ عورت کو اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے کہ وہ ایسے کپڑے پہنتی ہی کیوں ہے؟ انسان کو اپنے بارے میں خوب علم ہوتا ہے،جیسے کہ اللہ عزوجل نے بھی فرمایا ہے: بَلِ الْإِنسَانُ عَلَىٰ نَفْسِهِ بَصِيرَةٌ﴿١٤﴾وَلَوْ أَلْقَىٰ مَعَاذِيرَهُ﴿١٥﴾(القیامہ:75؍14۔15) "بلکہ انسان اپنے متعلق جانتا ہوتا ہے،خواہ کتنے ہی بہانے بنائے۔" عورت یہی چاہتی ہے تاکہ نفیس اور پسندیدہ دکھائی دے۔لیکن اس کا یہ شوق سراسر خلاف شریعت ہے۔عربی میں اوڑھنی کے لیے استعمال ہونے والا لفظ "خمار" تخمیر سے لیا گیا ہے (جس کے معنی ڈھانپنا ہیں)۔تو جب کوئی عورت کوئی ایسا کپڑا لیتی ہے جو اس کے بالوں اور گردن کو چھپا لے اور اس کے کندھوں اور سینے کو بھی ڈھانپ لے تو وہ "خمار" ہے۔اور اگر اس کی تین تہیں کی جائیں تو اس کا حلال و حرام پر کوئی اثر نہیں ہو گا۔کسی چیز (کے حلال و حرام ہونے) اور اس میں وسعت اور تنگی کی بنیاد "پنیں لگانا" نہیں ہے،بلکہ کپڑے کی نوعیت،اس کی مقدار اور عورت کی اپنی خواہش ہے۔(محمد بن عبدالمقصود) سوال:لباس شہرت کا کیا حکم ہے؟ جواب:ایک مسلمان خاتون کے لیے جائز نہیں ہے کہ محض رواج اور فیشن کی بنیاد پر اپنے کپڑے اور ان کے رنگ کا انتخاب کرے،بلکہ بحیثیت لباس انتخاب کیا جائے۔تاہم حسن و جمال کی جائز حد تک رعایت رکھنے میں کوئی